جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی طیاروں کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ترکی کا احتجاج

منگل 11-ستمبر-2007

ترک وزیر خارجہ علی بابا جان نے اسرائیلی طیاروں کی ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے انتہائی غیر معقول اقدام قرار دیا ہے- انقرہ میں اپنے شامی ہم منصب ولید معلم کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ کے ترکی حدود میں داخل ہونے اور پروازوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہو سکتے ہیں- علی بابا جان نے کہا کہ وہ اس واقع کی تحقیقات کرائیں-
ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہر ملک کو اپنی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کا حق ہے اور کسی دوسرے ملک کو اس کی حدود میں داخل ہونے کا کوئی اختیار نہیں- انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس سے قبل بھی اس طرح کی خلاف ورزیاں کرچکا ہے- ان اقدامات سے خطے میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں کو دھچکا لگے گا-علی بابا جان نے کہا کہ ان کے ملک نے اسرائیل سے طیاروں کے ترکی میں داخل ہونے کے اقدام پر اسرائیل سے جواب طلب کرلیا ہے- دوسری جانب شامی وزیر خارجہ ولید معلم اسرائیلی جنگی طیاروں کی شامی حدود میں داخل ہونے اور گولہ باری کے حالیہ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی ملکی غنڈہ گردی قرار دیا- انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے میں کشیدگی کے بجائے قیام امن کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،جبکہ اسرائیل قیام امن کی کوششیں سبوتاژ کررہا ہے- شامی حدود پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے کو اسرائیل کی اسلام اور مسلم دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسلم اور ہمسایہ ممالک کے خلاف خفیہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے- شامی وزیر خارجہ نے اسرائیلی طیاوں کی ترکی کی حدود کی خلاف ورزی پر بھی اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ترکی کے خلاف سازشوں پر ترکی سے اظہار یکجہتی کیا ہے- واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی طیاروں نے شامی حدود پر فائرنگ کی تھی –

مختصر لنک:

کاپی