اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی رقوم کی منتقلی کے حوالے سے تفتیش کے دوران انہیں حیران کن انکشاف ہوا کہ اگست کے مہینے میں ایک بڑے اسرائیلی بنک کے راستے حماس کی ایگزیکٹو فورسز کو رقوم ملی ہیں-
اس انکشاف کے بعد اسرائیلی سرکاری اور بنکاری حلقوں میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں بنکوں سے مالی روابط ختم کردینے چاہیے یا کہ نہیں- یہ بحث اس لحاظ سے بھی نقطہ عروج پر پہنچ گئی ہے کہ اسرائیلی بڑے بنک ’’ھابو عالیم بنک‘‘ نے اسرائیلی کرنسی شیکل کی غزہ میں منتقلی روک دی ہے- ھابو عالیم نے یہ فیصلہ اسرائیلی کی جانب سے غزہ کی پٹی کو دشمنی ریاست قرار دیے جانے کے بعد کیا-
اس انکشاف کے بعد اسرائیلی سرکاری اور بنکاری حلقوں میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں بنکوں سے مالی روابط ختم کردینے چاہیے یا کہ نہیں- یہ بحث اس لحاظ سے بھی نقطہ عروج پر پہنچ گئی ہے کہ اسرائیلی بڑے بنک ’’ھابو عالیم بنک‘‘ نے اسرائیلی کرنسی شیکل کی غزہ میں منتقلی روک دی ہے- ھابو عالیم نے یہ فیصلہ اسرائیلی کی جانب سے غزہ کی پٹی کو دشمنی ریاست قرار دیے جانے کے بعد کیا-