اسرائیلی محکمہ دفاع کے چیئرمین جنرل عاموس جلعاد نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری مذاکرات مزاحمت کاروں کے خلاف اسرائیلی فوج کے حملوں میں کوئی رکاوٹ نہیں- مذاکرات سیاسی بنیادوں پر ہو رہے ہیں جبکہ مزاحمت کاروں سے نمٹنا فوج کا کام ہے-
اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے مذاکرات صرف اعتدال پسند قوتوں سے ہیں اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) جیسی اسرائیل دشمن جماعت سے مذاکرات نہیں بندوق سے نمٹا جائے گا- جلعاد نے مزید کہا کہ انہیں ایسی خفیہ معلومات ملی ہیں جن میں مزاحمت کاروں کی جانب سے نومبر میں صدر بش کی دعوت پر بلائی جانے والی امن کانفرنس سبوتاژ کرنے کی کوششوں کا انکشاف کیا گیا ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کو ہر صورت میں ناکام بنایا جائے گا-
اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے مذاکرات صرف اعتدال پسند قوتوں سے ہیں اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) جیسی اسرائیل دشمن جماعت سے مذاکرات نہیں بندوق سے نمٹا جائے گا- جلعاد نے مزید کہا کہ انہیں ایسی خفیہ معلومات ملی ہیں جن میں مزاحمت کاروں کی جانب سے نومبر میں صدر بش کی دعوت پر بلائی جانے والی امن کانفرنس سبوتاژ کرنے کی کوششوں کا انکشاف کیا گیا ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کو ہر صورت میں ناکام بنایا جائے گا-