فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ذمہ دار ادارے’ی این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘ UNRWA کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ ’اونروا‘ سے کسی بھی پروگرام، اختیارات یا خدمات کو کسی دوسرے ادارے کومنتقل نہیں کریں گے۔
یہ بات نیشنل اینڈ اسلامک فورسز فالو اپ کمیٹی کی جانب سے بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کی ایگزیکٹو ایڈمنسٹریشن لازارینی اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے ساتھ شراکت داری کے بارے میں ان کے بیانات کے پس منظر میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران سامنے آئی۔
فالو اپ کمیٹی نےکہا کہ فلسطینی پناہ گزین کمیونٹی میں شدید بے چینی اور غصے کی کیفیت پھیلی پائی جا رہی ہے۔ سے لازارینی نے گذشتہ اپریل میں اپنے خط میں ان خیالات کا اعلان کیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ UNRWA کے لیے فنڈز کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک آپشن ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے خدمات کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے اس کی سروسز کسی اور ادارے کو منتقل کی جائیں۔
فالو اپ کمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی کہ بین الاقوامی شراکت داری کے تحت یہ خیالات ’اونروا‘ کو اس پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنا کردار ترک کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ اپنی پوزیشن کو ترک کرنا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے اسے سونپے گئے اختیارات اور اسے سونپے گئے مینڈیٹ کی خلاف ورزی کرنا ہے۔ فلسطینی نکبہ کے گواہ کے طور پر ’اونروا‘ کی بقا اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امداد اور کام کرنے والی ایجنسی کے طور پر اس کی بقا کے لیے خطرے کی نمائندگی کرتا ہے۔
قومی اور اسلامی فوج کی فالو اپ کمیٹی نے ’اونروا‘کے کمشنر جنرل کو مطالبات کی ایک یادداشت پیش کی، جس میں اس نے سیکٹر کی جانب سے اونروا کے اختیارات میں کسی بھی تعصب یا ہیرا پھیری کو مسترد کرنے یا اس کے کاموں یا اس کے کچھ حصے کوکسی دوسرے ادارے کو تفویض کرنے کو مسترد کردیا۔