پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی جیل میں نظر بند فلسطینی کی بھوک ہڑتال 96 واں روز

منگل 7-جون-2022

اسرائیلی جیل میں قید کے دوران  بھوک ہڑتال کرنے والے  فلسطینی قیدی خلیل عوادہ کی صحت بری طرح گر گئی ہے ۔ ان کی بھوک ہڑتال کو 96  دن گذر چکے ہیں۔  وہ جسمانی طور پر لاغر ہو گئے ہیں مگر عزم پہلے سے بھی مضبوط ہے۔

فلسطینی قیدیوں کے لیے کام کرنے والی انجمن پی پی ایس کے وکیل جواد بولس کا کہنا ہے کہ رام اللہ کی جیل میں خلیل عوادۃ سے ملاقات کے لیے گئے مگر وہ اس قدر لاغر ہو چکے تھے کہ انہیں مشکل سے دیکھ سکتے تھے اور مشکل سے ہی پہچان سکتے تھے۔ انہیں الٹی کی سی کیفیت کا سامنا تھا جسم اعصاب کے درد میں مبتلا تھے۔

تاہم وکیل جواد بولس کا کہنا تھا کہ خلیل عوادۃ پوری طرح پر عزم تھے اور کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی آزادی کے لیے فیصلہ کن جدوجہد کرتے رہیں گے۔ بولس نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسرائیلی انتظامیہ نے ان کی نظر بندی ختم کرنے کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔

دریں اثنا غزہ میں قائم ”پرزنرز کمیٹی آف اسلامک اینڈ نیشنل فورس ” نے انتباہ کیا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کو خلیل عوادہ کے مطالبہ رہائی کو تسلیم نہ کرنے اور دوسرے فلسطینیوں کو نظر بند رکھنے  کے مضمرات بھگتنا ہوں گے۔

واضح رہے خلیل عوادہ فلسطینی شہر خلیل کے مضافاتی گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ ان کے چار بچے ہیں اور انہیں دسمبر 2021 سے نظر بند کیا گیا ہے۔   وہ اس سے پہلے بھی اسرائیلی قید میں رہ چکے ہیں  اور جیل کے قیدیوں کی 2012 والی اجتماعی بھوک ہڑتال کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔

فلسطینی قیدیوں سے متعلق قائم کمیٹی نے نظر بند فلسطینی  افراد کے  ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھر پور  احتجاجی پروگرامات کرنے کی عوام سے اپیل کی ہے ۔ تاکہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کی نسل پرستانہ پالیسیوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔ 

 

مختصر لنک:

کاپی