اسرائیلی دہشتگرد ریاست کے اپوزیشن لیڈر یائر لپید نے زور دے کر کہا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کیحکومت لبنان کے ساتھ سرحد پر مقبوضہ شمالی فلسطین میں موجود یہودی بستیوں کا تحفظبحال نہیں کر سکے گی۔
مائیکرو بلاگنگپلیٹ فارم’ایکس‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں لپید نے کہا کہ "تعلیمی سال کےآغاز میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے اور شمالی بستیاں ابھی تک ویران ہیں”۔شمال میں ہزاروں طلباء اور دسیوں ہزار والدین ہیں جو نہیں جانتے کہ تعلیمی سال کیسےشروع ہوگا۔ ان کا ذمہ دار کون ہے اور ان کی دیکھ بھال کون کرے گا؟‘‘۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ قابض حکومت "خوف و ہراس کی حالت میں زندگی گذار رہی ہے اور وہاسرائیلی آباد کاروں کو جواب دینے کا طریقہ نہیں جانتی۔ نیتن یاہو حکومت نہیں جانتیکہ اسے کیا کرنا ہے‘‘۔
قبل ازیں اسرائیلیوزیر تعلیم یوآف کیش نے نام نہاد فرنٹ لائن فورم (لبنانی سرحد سے ملحق اور اس کےقریب بستیاں کے بارے میں استعمال ہونے والی اصطلاح) کے سربراہوں سے ملاقات کی اوراس بات پر زور دیا کہ وہ ایسے سکولوں میں تعلیمی سال شروع نہیں کریں گے جن میںپناہ گاہیں نہیں ہیں۔
فورم کے سربراہموشے ڈیوڈوچ نے وزیر تعلیم کو بتایا کہ "ہم نے پچھلے پانچ سالوں سے سکولوں کومضبوط کرنے کے معاملے پر میڈیا میں شور مچایا مگر ہمیں کچھ حاصل نہیں ہوا۔ ہمبھونکتے کتوں کی طرح بات کر رہے ہیں، اور حکومت ہماری بات نہیں سنتی۔