کل بدھ کی شام قابض اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی پٹی میں اپمنی سمندری حدود میں ماہی گیری کرنے والے فلسطینی ماہی گیروں پر حملہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے ماہی گیروں پر مشین گن سے حملہ کیا اور اس کے علاوہ آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
ایک مقامی ذریعے نے بتایا کہ قابض فوج کی کشتیوں نے جنوب میں خان یونس اور رفح گورنری کے سمندر میں چلنے والی ماہی گیروں کی کشتیوں کی طرف فائرنگ، گیس اور لائٹنگ بم برسائے اور ماہی گیروں کو زبردستی سمندر چھوڑنے پر مجبور کیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ قابض فوج کی کشتیاں روزانہ کی بنیاد پر ماہی گیروں پر جان بوجھ کر گولیاں چلاتی ہیں،گیس پھینکتی ہیں اور انہیں امن و امان کے ساتھ روزی روٹی سے محروم کر دیتی ہیں۔
قابض اسرائیل نے فلسطینی ماہی گیروں کے کام کو محدود کر دیا ہے اور انہیں 6 سے 12 سمندری میل کے علاقے میں ماہی گیری تک محدود کر دیا ہے۔
فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کے مطابق اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں 10 ماہی گیر زخمی ہوئے ہیں۔ 39 ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں، جب کہ ان میں سے 5 اب بھی حراست میں ہیں۔