ترکی کے صدر عبداللہ گل نے اسرائیل کی جانب سے غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کو توسیع دینے کے منصوبوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل برداشت ہے اور اناپولیس کی سنگین خلاف ورزی ہے
دارلحکومت استنبول میں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کے فیصلوں کے بعد انہیں اسرائیل سے یہ توقع نہیں تھی کہ اولمرٹ انتظامیہ دوبارہ غیر قانونی یہودی آباد کاری کا سلسلہ پھر سے شروع کرے گی، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اس اقدام سے اس کے قول وفعل کا تضاد کھل کر سامنے آگیا ہے- عبداللہ گل نے مزید کہا کہ وہ مشرق وسطی میں مستقل اور پائیدار امن کے خواہاں ہیں، تاہم قیام امن کے لیے کیے گئے فیصلوں پر تمام ممالک کو عمل کرنا بھی ضروری ہے-
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوجاتی-ترک صدر نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کی کامیابی اس کے فیصلوں پر عمل درآمد ہی میں ممکن ہے اور اگر یہ کانفرنس نام ہو گئی تو خطہ میں بڑے پیمانے پر خون خرابہ ہو سکتا ہے- انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اورلمرٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں مزید یہودی آباد کاری کا منصوبہ ترک کریں اور اناپولیس کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں-
دارلحکومت استنبول میں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کے فیصلوں کے بعد انہیں اسرائیل سے یہ توقع نہیں تھی کہ اولمرٹ انتظامیہ دوبارہ غیر قانونی یہودی آباد کاری کا سلسلہ پھر سے شروع کرے گی، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اس اقدام سے اس کے قول وفعل کا تضاد کھل کر سامنے آگیا ہے- عبداللہ گل نے مزید کہا کہ وہ مشرق وسطی میں مستقل اور پائیدار امن کے خواہاں ہیں، تاہم قیام امن کے لیے کیے گئے فیصلوں پر تمام ممالک کو عمل کرنا بھی ضروری ہے-
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوجاتی-ترک صدر نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کی کامیابی اس کے فیصلوں پر عمل درآمد ہی میں ممکن ہے اور اگر یہ کانفرنس نام ہو گئی تو خطہ میں بڑے پیمانے پر خون خرابہ ہو سکتا ہے- انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اورلمرٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں مزید یہودی آباد کاری کا منصوبہ ترک کریں اور اناپولیس کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں-