جمعه 15/نوامبر/2024

رفح پراسرائیلی حملہ جنگی جرم، عالمی تحقیقات کی جائیں:ایمنسٹی انٹرنیشنل

منگل 27-اگست-2024

انسانی حقوق کیبین الاقوامی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے قابض سرائیلی فوج سے غزہ کی پٹی کےجنوبی شہر رفح پر ہونے والے حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے ان کی عالمی سطحپر تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہے ایمنسٹی نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل شہریوںکو پہنچنے والے نقصان سے بچنے یا کم کرنے کے لیے ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنےمیں ناکام رہا۔ اس نے رفح میں کسی حفاظتی منصوبے کے بغیر اندھا دھند بمباری کی جسکے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ ان میں زیادہ تر بچے اور خواتینہیں۔

 

تنظیم نے اس بات پرزور دیا کہ قابض اسرائیل شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کیخلاف ورزیاں کررہا ہے۔ اس نےگذشتہ مئی میں رفح شہر پرزمینی حملے کے آغاز کے بعد سےرفح میں نقل مکانی کرنے والےافراد کے کیمپوں کو نشانہ بنایا اور ان کے خلافوسیع پیمانےپر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال کیا۔

 

 

رپورٹ ایمنسٹی نےزور دے کر کہا کہ شہریوں اور بے گھر افراد سے بھرے علاقوں پر قابض فوج کی جانب سے حملوںمیں زیادہ تباہی پھیلانے والے بموں کا استعمال بین الاقوامی جنگی قوانین کی صریحخلاف ورزی ہے۔ شہریوں کو ایسے مہلک ہتھیاروں سے نشانہ بنانے سے انہیں وسیع نقصانپہنچا ہے۔

 

تنظیم نے کہا کہبین الاقوامی قانون ایسے حملوں کی ممانعت کرتا ہے جو فوجی اور شہری اہداف کے درمیانفرق نہیں کرتے۔ قابض فوج نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو نشانہ بنانے کے بہانے انعلاقوں پر بمباری کی جنہیں خود اسرائیل کے ’سیف زون‘ قرار دیا تھا۔

 

 

ایمنسٹی نے اپنی تحقیقاتمیں بتایا ہے کہ اس نے قابض فوج کی جانب سے رفح شہرمیں بے گھر افراد کے کیمپوں پراسرائیلی بمباری کے شواہد جمع کے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایسے حالات میں فلسطینیوںپر حملے کیے جن کی بین الاقوامی قوانین میں سخت ممانعت ہے۔

 

 

انسانی حقوق کی تنظیمنے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بے گھر افراد سے بھری جگہوں کو نشانہ بنانا اوریہ دعویٰ کرکرنا کہ وہاں حماس یا اسلامی جہاد کےمزاحمت کارموجودگی ہیں شہریوں کےتحفظ کی اپنی ذمہ داری سے اسرائیل کو بری نہیں کرتا۔

 

 

تنظیم نے مزیدکہا کہ غزہ کی پٹی کے غیر قانونی اسرائیلی محاصرے پٹی کے مکینوں کو چھوٹے اور تنگ  میں منتقل ہونے پرمجبور کیا جس سے شہری آبادیکی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ 26مئی کو قابض صہیونی فوج نے ایک گھناؤنا قتل عام کیا، جس نے رفح کے شمال مغرب میںبے گھر ہونے والے افراد کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔اس بربریت میں 45 افراد  شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

 

 

سات اکتوبر 2023ء سےقابض اسرائیلی فوج نے امریکی اورمغربی مدد سے غزہ میں منظم نسل کشی کی جنگ مسلط کررکھی ہے جس میں اب تک 133000 سےزیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں اور10000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی