حق کی آواز کو دبانے کے لئے مغربی کنارے میں ذرائع ابلاغ کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری ہے- یہ جارحیت صرف قابض اسرائیلی افواج اور حکام کی طرف سے ہی نہیں ہے بلکہ فلسطینی صدر محمود عباس کو براہ راست جواب دہ سیکورٹی فورسز بھی قابض افواج سے پیچھے نہیں ہیں- گزشتہ دنوں تین ابلاغی اداروں پر دھاوا بولا گیا- تینوں اداروں کے خلاف کارروائی کا جواز بنایاگیا کہ یہ ادارے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کو مدد ا ور دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں-
قابض اسرائیلی افواج آفاق ٹی وی ، النجاج للصحافہ اور الرداد للصحافہ کے دفاتر میں داخل ہوئی اور وہاں پر توڑپھوڑ کی- بعض دفاترکو بند کردیاگیا-ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی افواج آدھی رات کے بعد نابلس شہر میں داخل ہوئیں جب لوگ گہری نیند سورہے تھے- فوجی اہلکار ابلاغی اداروں کے دفاتر میں گھس گئے اور وہاں پر توڑ پھوڑ کی- وہ دفاتر میں موجود آلات اور سامان اپنے ساتھ لے گئے- آفاق ٹی وی کے ڈائریکٹر کے مطابق دھاوے کے وقت دفتر میں ملازم بھی موجود تھا جسے اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے تشدد کا نشانہ بنایا- فوجی اہلکار کمپیوٹر اور دیگر آلات بھی اپنے ساتھ لے گئے اور دفتر ملازم کو ٹی وی نشریات بند کرنے کا نوٹس تھما کر چلے گئے-
نوٹس عربی اور عبرانی دونوں زبانوں میں تحریرتھاجو مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کمانڈر جادی الوف کے نام سے جاری کیاگیاتھا- جس میں ٹی وی اسٹیشن اور اس کے تمام دفاتر کو بند کرنے کا حکم دیاگیا- حکم کے خلاف 14دن کے اندر اعتراض دائر کئے جانے کی اجازت دی گئی- ٹی وی کو بند کئے جانے کی وجوہات میں کہا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور دہشت گردی کو فروغ دے رہاہے- وہ دہشت گردتنظیموں حماس اور اسلامی جہاد کو مدد دیتاہے – ٹی وی بند کئے جانے کے فیصلے سے مالک کو بڑے مالی خسارے اور متعدد ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے – صحافتی تنظیموں نے اسرائیلی فیصلے کو ایک بہت بڑا اور خطرناک جرم قرار دیا ہے-
اسرائیلی افواج نے نابلس میں ’’النجاج للصحافہ ‘‘اور ’’الردادللصحافہ ‘‘ کے دفاتر پر بھی دھاوا بولا- اہلکاروں نے دفاترکے کمپیوٹر اور فائلیں غصب کرلیں- وہ الرداد للصحافہ کے دفتر سے آٹھ کمپیوٹر اٹھا کر لے گئے- نابلس میں ذرائع ابلاغ سے جو سلوک کیا جا رہاہے اس میں فلسطینی سیکورٹی فورسز بری الذمہ نہیں ہیں- اسرائیلی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جارحیت کانشانہ بننے والے ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی سیکورٹی فورسز اسرائیلی افواج سے پیچھے نہیں رہی ہیں- فتح کے مسلح افرادنے 16جون کو فاق اور 14جون کو النجا ح اور الرداد کے دفاتر پر حملہ کیاتھا- دفاتر کے سامان کی توڑ پھوڑ کرنے سمیت حملہ آور متعدد آلات اور سامان چوری کرکے لے گئے تھے-
قابض اسرائیلی افواج آفاق ٹی وی ، النجاج للصحافہ اور الرداد للصحافہ کے دفاتر میں داخل ہوئی اور وہاں پر توڑپھوڑ کی- بعض دفاترکو بند کردیاگیا-ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی افواج آدھی رات کے بعد نابلس شہر میں داخل ہوئیں جب لوگ گہری نیند سورہے تھے- فوجی اہلکار ابلاغی اداروں کے دفاتر میں گھس گئے اور وہاں پر توڑ پھوڑ کی- وہ دفاتر میں موجود آلات اور سامان اپنے ساتھ لے گئے- آفاق ٹی وی کے ڈائریکٹر کے مطابق دھاوے کے وقت دفتر میں ملازم بھی موجود تھا جسے اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے تشدد کا نشانہ بنایا- فوجی اہلکار کمپیوٹر اور دیگر آلات بھی اپنے ساتھ لے گئے اور دفتر ملازم کو ٹی وی نشریات بند کرنے کا نوٹس تھما کر چلے گئے-
نوٹس عربی اور عبرانی دونوں زبانوں میں تحریرتھاجو مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کمانڈر جادی الوف کے نام سے جاری کیاگیاتھا- جس میں ٹی وی اسٹیشن اور اس کے تمام دفاتر کو بند کرنے کا حکم دیاگیا- حکم کے خلاف 14دن کے اندر اعتراض دائر کئے جانے کی اجازت دی گئی- ٹی وی کو بند کئے جانے کی وجوہات میں کہا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور دہشت گردی کو فروغ دے رہاہے- وہ دہشت گردتنظیموں حماس اور اسلامی جہاد کو مدد دیتاہے – ٹی وی بند کئے جانے کے فیصلے سے مالک کو بڑے مالی خسارے اور متعدد ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے – صحافتی تنظیموں نے اسرائیلی فیصلے کو ایک بہت بڑا اور خطرناک جرم قرار دیا ہے-
اسرائیلی افواج نے نابلس میں ’’النجاج للصحافہ ‘‘اور ’’الردادللصحافہ ‘‘ کے دفاتر پر بھی دھاوا بولا- اہلکاروں نے دفاترکے کمپیوٹر اور فائلیں غصب کرلیں- وہ الرداد للصحافہ کے دفتر سے آٹھ کمپیوٹر اٹھا کر لے گئے- نابلس میں ذرائع ابلاغ سے جو سلوک کیا جا رہاہے اس میں فلسطینی سیکورٹی فورسز بری الذمہ نہیں ہیں- اسرائیلی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جارحیت کانشانہ بننے والے ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی سیکورٹی فورسز اسرائیلی افواج سے پیچھے نہیں رہی ہیں- فتح کے مسلح افرادنے 16جون کو فاق اور 14جون کو النجا ح اور الرداد کے دفاتر پر حملہ کیاتھا- دفاتر کے سامان کی توڑ پھوڑ کرنے سمیت حملہ آور متعدد آلات اور سامان چوری کرکے لے گئے تھے-