اسرائیل نے گزشتہ برس لبنان جنگ میں لبنانی عوام کے قتل عام کو عالمی قوانین کے مطابق قرار دیا ہے- تفصیلات کے مطابق اسرائیلی مشیر برائے قانونی امور مناخیم مزوزا نے کہا ہے کہ جولائی 2006ء میں لبنانی شہر ’’قانا‘‘ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں قتل ہونے والے افراد کے حوالے سے اسرائیل سے کوئی بازپرس نہیں کی جاسکتی، کیونکہ یہ قتل عام عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں-
انہوں نے لبنان جنگ کے حقائق سامنے لانے والی امریکی رپورٹ ’’وینوگراڈ‘‘ میں پیش کردہ حقائق کو غلط قرار دیا- انہوں نے کہا کہ قانا کے مقام پر فوجی حملے میں ہلاک ہونے والے بیشتر لوگوں کا تعلق حزب اللہ سے تھا لہذا ان پر حملہ ناگزیرتھا، اس حملے میں بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں پر انہیں کوئی تشویش نہیں- یاد رہے کہ اس حملے میں 60 افراد شہید ہوگئے تھے-
شہداء کی اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل تھی- اس واقع کی تحقیقات کے لیے ایک امریکی وینو گراڈ نے 30 اپریل 2007ء کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی- رپورٹ میں وزیر اعظم ایہود اولمرٹ، وزیر دفاع عامیر بیریز اور آرمی چیف ڈان حالوٹس کوہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا-
انہوں نے لبنان جنگ کے حقائق سامنے لانے والی امریکی رپورٹ ’’وینوگراڈ‘‘ میں پیش کردہ حقائق کو غلط قرار دیا- انہوں نے کہا کہ قانا کے مقام پر فوجی حملے میں ہلاک ہونے والے بیشتر لوگوں کا تعلق حزب اللہ سے تھا لہذا ان پر حملہ ناگزیرتھا، اس حملے میں بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں پر انہیں کوئی تشویش نہیں- یاد رہے کہ اس حملے میں 60 افراد شہید ہوگئے تھے-
شہداء کی اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل تھی- اس واقع کی تحقیقات کے لیے ایک امریکی وینو گراڈ نے 30 اپریل 2007ء کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی- رپورٹ میں وزیر اعظم ایہود اولمرٹ، وزیر دفاع عامیر بیریز اور آرمی چیف ڈان حالوٹس کوہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا-