پنج شنبه 08/می/2025

مغربی کنارے میں آباد کاروں مستحکم کرنے کے لیے کنیسٹ میں سیاسی تدبیریں

اتوار 12-جون-2022

 نیشنل بیورو فار لینڈ ڈیفنس اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کی طرف سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان "آباد کاروں کی سیاسی اور قانونی حیثیت” کے بارے میں "گندی” سیاسی چالیں چل رہی ہیں۔

ہفتے کے روز شائع ہونے والی اس رپورٹ میں اشارہ دیا گیا ہے کہ یہ تدبیریں نام نہاد "ہنگامی ضوابط” کی توسیع کے گرد گھومتی ہیں، جو مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے C پر قابض آباد کاروں کی حیثیت کا تعین کرتے ہیں۔

رپورٹ میں گذشتہ ہفتے "اسرائیل” میں حکومتی اتحاد کی ناکامی کی طرف اشارہ کیا جس میں مغربی کنارے میں آباد کاروں پراسرائیلی شہری قانون کے اطلاق میں توسیع کی گئی۔ اس قانون میں سنہ کے بعد پہلی بار توسیع کی جا رہی ہے۔

قابض حکومت کی جانب سے کنیسٹ میں ان ضوابط کو پاس کرنے میں ناکامی کا مطلب اس کا زوال نہیں ہے، کیونکہ وہ اس جون کے آخر میں ختم ہونے تک کئی بار توسیع کو ووٹ دینے کی کوشش کر سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق  اگر نفتالی بینیٹ کی مسلسل حکومت جون 2022 کے آخر تک "ہنگامی ضوابط” پاس کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اس کے نتائج حسب ذیل ہوں گے: مقبوضہ مغربی کنارے کی بستیوں کو اسرائیلی قانون سے الگ کر دیا جائے گا اور آبادکار اسرائیل میں آبادی کی رجسٹری سے ہٹا دیا جائے گا۔

رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ مغربی کنارے کی بستیوں میں رہنے والے وزراء اور کنیسٹ ممبران دفتر میں رہنے کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔ آباد کار کنیسیٹ میں ووٹ ڈالنے کے حق، شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کی اہلیت، اسرائیلی قومی بیمہ اور پبلک ہیلتھ انشورنس ہر اسرائیلی کو دی گئی ہے سے محروم ہوسکتےہیں۔

مختصر لنک:

کاپی