جمعه 15/نوامبر/2024

امریکہ کا سعودی عرب کو سمارٹ بم فراہم کرنے کا فیصلہ

منگل 15-جنوری-2008

امریکی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو سعودی عرب کے مقابلے میں جدید ترین سمارٹ بم فراہم کرے گا، تاکہ اسرائیل کی بالادستی اور طاقت کا توازن اسرائیل کے پلڑے میں رہے-
رپورٹ کے مطابق امریکہ میں صہیونی لابی اس حق میں نہیں ہے کہ مشرق وسطی کے کسی اسلامی ملک کو سمارٹ بم فراہم کیے جائیں- امریکہ نے اس لابی کے دباؤ میں آکر اسرائیل کو ان بموں سے جدید بم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے-امریکی انتظامیہ نے گلف ممالک کو 20 ملین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے- ان ہتھیاروں میں بم گائیڈنس کٹ جس کو ’’جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک مینشن‘‘ کہا جاتا ہے سعودی عرب کو دی جائے گی-
اسرائیل نے امریکہ کی اسلحہ ساز کمپنی کو خبردار کیا کہ وہ سعودی عرب کو اسلحہ فروخت نہ کرے- امریکہ نے اسرائیل سے جولائی 2007ء کو وعدہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو 30 بلین ڈالر کا اسلحہ فراہم کریں گے- اسرائیل نے اس خطرے کا اظہار کیا تھا کہ بم گائیڈنس کٹ ہمارے خلاف بھی استعمال ہوسکتی ہے- چونکہ 2006ء میں اسرائیل نے لبنان پر ان بموں سے حملہ کیا تھا- اگر اس طرح کے بم لبنان کے پاس بھی ہوئے تو یقینا اسرائیل کے خلاف استعمال ہونے تھے-
 اسرائیلی سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ امریکہ نے وعدہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جدید بم دیے جائیں گے جو سعودی عرب کے پاس نہیں ہوں گے جو سعودی عرب کو دیے جائیں گے وہ جدید نہیں ہوں گے-

مختصر لنک:

کاپی