مصر کے سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے محاصرے کے خاتمے، قیام امن اور راہداریاں کھولنے کے بارے میں عالمی برادری کی منظوری سے ایک جامع منصوبہ تیار ہو چکا ہے لیکن ابھی کچھ رکاوٹیں درپیش ہیں-
لندن سے شائع ہونے والے ’’الحیات‘‘ اخبار کے مطابق قاھرہ بھر پور کوشش کررہا ہے کہ فلسطینی لوگوں کی مشکلات میں کمی آئے اور غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم ہو- انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اور یورپی مصری کوششوں کی حمایت کررہے ہیں- انہوں نے مزید بتایا کہ محاصرے ختم کرانا فلسطینیوں کے دیگر مسائل کا حل اور مذاکرات کی بحالی اہم نکات ہیں-
مصر نے تجویز دی ہے کہ رفح راہداری کے حوالے سے 2005ء کے معاہدے کو بحال کردیا جائے کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کردیا جائے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل پر میزائل گرائے جانے کا سلسلہ بھی بند ہو جائے- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مسلط فوج حملے، قتل اور جبر و ستم کے اقدامات ختم کردے گی- ذرائع کے مطابق اس عمل کو حتمی شکل دینے میں چند رکاوٹیں درپیش ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ مصری حکومت تمام جماعتوں سے رابطے رکھ رہی ہے تاکہ موجودہ تنازعہ ختم ہو-
لندن سے شائع ہونے والے ’’الحیات‘‘ اخبار کے مطابق قاھرہ بھر پور کوشش کررہا ہے کہ فلسطینی لوگوں کی مشکلات میں کمی آئے اور غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم ہو- انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اور یورپی مصری کوششوں کی حمایت کررہے ہیں- انہوں نے مزید بتایا کہ محاصرے ختم کرانا فلسطینیوں کے دیگر مسائل کا حل اور مذاکرات کی بحالی اہم نکات ہیں-
مصر نے تجویز دی ہے کہ رفح راہداری کے حوالے سے 2005ء کے معاہدے کو بحال کردیا جائے کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کردیا جائے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل پر میزائل گرائے جانے کا سلسلہ بھی بند ہو جائے- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مسلط فوج حملے، قتل اور جبر و ستم کے اقدامات ختم کردے گی- ذرائع کے مطابق اس عمل کو حتمی شکل دینے میں چند رکاوٹیں درپیش ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ مصری حکومت تمام جماعتوں سے رابطے رکھ رہی ہے تاکہ موجودہ تنازعہ ختم ہو-