شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینیوں کو بھوک اور افلاس میں مبتلا کرنے کی اسرائیلی پالیسی ناکام ہو گئی

جمعہ 14-مارچ-2008

اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق جان ھولمزنے غزہ پر مسلط کردہ اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کی پالیسی کو ظالمانہ اقدام قرار دیا ہے-
غزہ کے دورے کے بعد فرانسیسی خبر رساں ادارے’’رائٹرز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو غربت اور افلاس کے سمندر میں دھکیلنے کی اسرائیلی پالیسی دم توڑ چکی ہے- اسرائیل کا خیال تھا کہ معاشی ناکہ بندی کے ذرریعے وہ فلسطینی عوام کی حماس سے محبت کو نفرت میں بد ل دے گا – اس طرح فلسطینی عوام خود ہی حماس حکومت کا تختہ الٹ دیں گے، لیکن اسرائیل کا یہ نقطہ نظر بالکل غلط ثابت ہوا – انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ معاشی ناکہ بندی کے ناکام تجربے کا اعادہ دوبارہ نہ کرے اور فوری طور پر ناکہ بندی اٹھائے-
 ایسے فیصلے کا کیا فائدہ جو اسرائیل مخالف قوت کی مزید تقویت کا باعث بن رہا ہے-ایک سوال کے جواب میں جان ھولمز نے کہا کہ مشرق وسطی میں پائیدار امن کے قیام کے لیے جنگ کوئی حل نہیں بلکہ متحارب فریقوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہو گا -انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی ظالمانہ پالیسیوں سے غزہ کو مسائل کاگڑھ بنا دیا ہے، غربت اور بھوک کی وجہ سے عام شہری کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں-غزہ میں حالیہ اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے معصوم شہریوں کی ہلاکت پر بھی انہوں نے افسوس کا اظہار کیااور کہا کہ اسرائیل معصوم شہریوں کو قتل کر کے اپنے کانٹوں کی فصل بو رہا ہے –

مختصر لنک:

کاپی