اسرائیلی وزارت داخلہ نے اسلامی تحریک کے سینئیررہنما پر مزید پانچ ماہ کے لیے سفری پابندیاں لگا دی ہیں۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے پہلے اسی رہنما کے خلاف ایک ماہ کے لیے سفری پابندی ماہ مئی میں لگائی گئی تھی۔
اسرائیلی وزیر داخلہ نے مزید پانچ ماہ کے لیے سفری پابنیوں کے حکمنامے پر دستخط کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی اداروں کو معلومات ملی ہیں کہ اغباباریہ بیرون ملک سفر کے دوران دہشت گرد تنظیمون کے ساتھ ملتے ہیں۔
اغباریہ نے اپنے خلاف اس نئی سفری پابندی لگنے پر کہا ہے کہ ” یہ پابندی غیر متوقع یا حیران کن نہیں ہے کیونکہ فلسطینیوں کے خلاف نا انصافی پر مبنی اسرائیلی اقدامات نئی بات نہیں ہیں۔ ” انہوں نے مزید کہا ” اسرائیلی اقدام احمقانہ اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے ۔اس کا اسرائیلی سکیورٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ فلسطینیوں کو دبانے ، انہیں حقوق سے محروم رکھنے کا ایک تسلسل ہے اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔”
ایسے سارے اقدامات اسرائیل کے لیے لاحاصل رہیں گے اور ہمیں عرب دنیا کے ساتھ رابطے سے روک نہیں سکیں گے۔ نہ ہمیں دباو میں لا سکیں گے۔ واضح رہے اسرائیل کی جانب سے پہلے بھی اسلامی تحریک سے وابستہ فلسطینی رہنماوں پر اسی طرح کی پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔