مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب یہودی آباد کاروں کے جرائم میں اس سال 2022ء کی پہلی ششماہی کے دوران اسرائیلی قابض حکومت اور اس کے سیکیورٹی اور عسکری اداروں کی حمایت سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران آبادکاروں کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے 1062 حملوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں تین فلسطینی شہید اور 429 دیگر زخمی ہوئے۔
یہودی آباد کاروں کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں 75 سالہ سلیمان الھذالین جو کہ یتا کے مشرق میں واقع ام الخیر گاؤں سے تعلق رکھتے تھے شامل ہیں۔ انہیں آباد کاروں کی گاڑی سے ٹکرانے کے نتیجے میں کھوپڑی میں چوٹیں اور فریکچر ہوئے تھے اور جنوری میں وہ شہید ہوگئے۔
یہودی آباد کاروں کے حملوں میں شہید ہونے والے دوسرے فلسطینی 25 سالہ مصطفیٰ سالمہ صفا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ انہیں رام اللہ کے مغرب میں بیت سیرہ چوکی پر ایک آباد کار نے شہید کیا۔ اس کے علاوہ شہید علی حسن حرب (27 سال) کو سلفیت کے علاقے اسکاکا مں چاقو کا وار کرکے شہید کیا۔
رپورٹ کے مطابق آبادکاروں کی طرف سے فلسطینیوں کوچُھرا گھونپنے،انہیں گاڑیوں تلے روندنے سمیت دیگرہتھکنڈے سامنے آئے جن میں 18 فلسطینی زخمی ہوئے۔ یہودی آباد کاروں کے پتھراؤ سے138)لاٹھیوں سے حملے میں 70،آنسوگیس کے حملوں میں 18 اور فائرنگ سے 25 فلسطینی زخمی ہوئے۔