افریقی ملک نمیبیانے فلسطینی عوام کے لیے حمایت اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے مطالبے کے تناظر میں اسرائیلکے لیے ہتھیار لے جانے والے جہاز کو اپنی بندرگاہوں میں لنگرانداز ہونے سے روک دیاہے۔
الجزیرہ نیٹ ویب سائٹنے بتایا کہ ’نیو ایرا‘ اخبار نے نمیبیا کے وزیر انصاف یوون ڈاؤسپ کے حوالے سے بتایاکہ نمیبیا پورٹس اتھارٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ ویتنام سے آنے والے جہاز "ایموی کیتھرین” کو 18 اگست کو والوس بے میں ڈوکنگ سے روکا جائے کیونکہ اسے وہاںلنگر اجازت دینا جنوب مغربی افریقہ میں واقع ملک کی بین الاقوامی قانون کی ذمہ داریوںکی خلاف ورزی ہوگی۔
پولیس کی تحقیقاتکا حوالہ دیتے ہوئے ڈاؤسپ نے کہا کہ جہاز”دراصل دھماکہ خیز مواد لے کر جا رہا تھا جو اسرائیل کے لیے تھا اور اس لیے اسےنمیبیا کے پانیوں میں داخل ہونے سے منع کیا گیا تھا”۔
انہوں نے زور دے کرکہا کہ "نمیبیا اسرائیلی جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی اور فلسطینپر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے میں حمایت یا اس میں ملوث نہ ہونے کی اپنی ذمہ داریوںکی تعمیل کرتا ہے”۔
29 دسمبر کو جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے 84صفحات پر مشتمل ایک مقدمہ پیش کیا، جس میں اس بات کا ثبوت پیش کیا گیا کہ اسرائیل(قابض طاقت کے طور پر) اقوام متحدہ کے چارٹرکے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ وہ فلسطینیوں کے خلاف نسلکشی کے جرم کا ارتکاب کررہا ہے۔