قابض اسرائیلی اتھارٹی نے شمالی اردن کی وادی میں خربت حمسہ کے رہائشی فلسطینیوں کو نوٹس جاری کیے ہیں کہ وہ اپنے گھروں اور دیگر تعمیراتی ڈھانچوں کی تعمیر سے روک دیا ہے۔ اسرائیلی قابض اتھارٹی کا دعوی ہے کہ فلسطینیوں کی یہ ساری تعمیراتی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں۔ ان نام نہاد نوٹس جاری کرنے کی مہم کی آڑ میں فلسطینیوں کی املاک کی تباہی جاری رکھی ہوئی ہے۔
مقامی اہلکار عارف ضراغمہ نے بتایا چھ خاندانوں کو بھی 30 گھروں اور دیگرڈھانچوں کی تعمیر سے روکا گیا ہے۔ جبکہ اسرائیلی حکام مے نے علاقے میں کئی مزید فلسطینیوں کے گھروں کی تصاویر بنائی ہیں۔ خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں ان گھروں کو قابض اتھارٹی نشانہ بنائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی اتھارٹی نے دعوی کیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ان گھروں کے مالکان کو اس طرح کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا تھا۔
علاقے کے لوگوں کو اسرائیلی اتھارٹی نے اپنے گھر خالی کرنے اور گھروں سے چلے جانے کا کہا ہے۔ امکان ہے اس علاقے میں فلسطینی شہریوں کے گھروں کے خلاف یہ مہم اگلی جمعرات تک جاری رہے گی۔
ایک اور واقعے میں اسرائیلی بلڈوزروں نے صبح سویرے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری شروع کر دی ۔ان مسماری کی زد میں آنے والی فلسطینیوں کی املاک میں گھروں کے ساتھ زرعی ڈھانچے بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں اسرائیلی قابض اتھارٹی نے ایک فلسطینی کے زیر ملکیت شادی ہال کو بھی مسمار کر دیا ہے۔