فروری 2023ء کےدوران مقبوضہ بیت المقدس کے ایک نوجوان کو مبینہ طور پر رن اوور حملہ کرنے کےالزام میں شہید کیا گیا۔ اس کارروائی میں تینیہودی آباد کار ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 3326 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولااور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
قابض فوج نے فروریکے مہینے میں بیت المقدس کے 175 باشندوں کو گرفتار کیا، جن میں 6 خواتین اور 31نابالغ بچے بھی شامل ہیں، جب کہ قابض ریاست کی نام نہاد عدالتوں نے القدس گورنریسے قیدیوں کے خلاف 14 انتظامی حراست کے احکامات جاری کیے ہیں۔
30 سالہ حسین قراقع کو راموٹ یہودی بستی میں گاڑی تلے روندنے کےالزام میں اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہیدکردیا۔ جب کہ اس مزاحمتی کارروائی میں تین صہیونی جھنم واصل ہوئے تھے۔
قابض فوج نےفلسطینی شہری کی شہادت کے چند روز بعد بیت المقدس میں موجود اس کا مکان مسمارکردیا۔
فروری کے مہینےکے دوران اسرائیلی قابض فوج اور یہودی آباد کاروں سمیت 3326 انتہا پسندوں نے مسجداقصیٰ پر دھاوا بولا،اپنے طوفانی دھاووں کے دوران انہوں نے قابض افواج کی حفاظت میںمذہبی رسومات اور بائبل کی رسومات ادا کیں۔
انتہا پسندوں نےعبرانی مہینے کے آغاز میں مسجد اقصیٰ پردھاوے کے دوران بڑے پیمانے پر مقدس مقام کیبے حرمتی کی۔ دھاووں کے دوران نام نہاد صہیونیآباد مسجد کے اندر گانے بجانے، رقص اور دیگر اشتعال انگیز سرگرمیاں انجام دیتے رہے۔
صہیونی شرپسندوںنے مسجد اقصیٰ کے صحن میں فلسطینیوں کے فٹبال کھیلنے کو جرم قرار دینے کے لیے دستخطی مہم شروع کی جب کہ انتہا پسند ہیکل گروپوں نے پولیس سے گیندوں کو ضبط کرنے اوران کے ساتھ کھیلنے والے بچوں کو تفتیش کے لیے بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
قابض فوج نے فروری کے دوران بیت المقدس کے 175 شہریوں کو حراست میں لیا۔ ان میں 6 خواتین اور31 نابالغ بچے بھی شامل ہیں۔