حماس نے پیر کی شام مقبوضہ بیت المقدس میں عیسائیوں کے مقدس مقامات کی اسرائیل کے ہاتھوں پامالی پرزور مذمت کی ہے۔ یونانی راسخ الاعتقاد بطریق برائے یروشلم کے سربراہ پیٹریارک تھیوفلوس سوم نے امریکی صدر جو بائیڈن کو اس حوالے سے خط بھی لکھا تھا۔
حماس نے بائیڈن انتظامیہ کو ایسی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جو اس کی انتظامیہ اور تمام سابقہ امریکی انتظامیہ کے تحت روا رکھی جاتی رہی ہیں جنہوں نے اسرائیلی قبضے کا ساتھ دیا، اسے احتساب سے استثنیٰ دیا اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کے خلاف مزید جرائم کے ارتکاب کی شہ دی۔
حماس نے عالمی برادری، عالمی مجلس برائے کلیسا اور انسانی حقوق کی تنظیمات سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بیت المقدس کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کے خلاف ایسے نسل پرستانہ طرز ِعمل کی مذمت اور مخالفت کریں نیز فلسطینی عوام کے اپنے وطن اور مقدس مقامات کے دفاع کی حمایت کا اعلان کریں۔ آزادی اور خود ارادیت کے لیے اہلِ فلسطین کی خواہشات کا احترام کیا جائے۔