جمعه 15/نوامبر/2024

’مکانات مسماری، تعمیرات پر پابندی فلسطینی وجود کے خلاف جنگ ہے‘

جمعہ 22-جولائی-2022

مقبوضہ بیتالمقدس میں حماس تحریک مزاحمت ’حماس‘کے ترجمان محمد حمادہ نے کہا ہے کہ القدس میںفلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کے احکامات اور ان پرتعمیرات پر پابندی "یہودائزیشن”کی پالیسی اور فلسطینیوں کی موجودگی کے خلاف جنگ ہے۔ اس جنگ کا مقصد القدس میںفلسطینی آبادی کو اقلیت میں بدلنے اور القدس کی تاریخی خصوصیات کو مٹانا ہے مگرصہیونی دشمن کی یہ جنگ کامیاب نہیں ہوگی۔

حمادہ نے جمعرات کو ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ قابض فوجکی جانب سے گذشتہ دو دنوں کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں مکانات، عمارتوں اور تنصیباتکی تعمیر پر پابندی اور مسماری کے درجنوں احکامات جاری کیے گئے ہیں۔اس مہم کو مزیدوسعت دینے کا ارادہ ہے۔ آنے والے دنوں میں صہیونی ریاست مقدس شہر میں فلسطینیوں کیموجودگی کے خلاف مزید اقدامات کا ارادہ رکھتی ہے جو کہ فلسطینی وجود کے خلاف کھلی جنگہے۔ وہ القدس میں خیانت مسلط کرنے یا اس کی تاریخی خصوصیات کو مٹانے میں کامیاب نہیںہو گا۔

انہوں نے اس بات کااعادہ کیا کہ القدس ایک خالص فلسطینی سرزمین ہے اور اس پرفلسطینیوں کے سوا کسی کیحاکمیت نہیں۔ ہمارے ثابت قدم، مجاھدین اور مزاحمتی فورسزاپنی سرزمین پر ثابت قدم رہیںگے، اپنی دستیاب صلاحیتوں کے ساتھ اس بھیانک جنگ کا مقابلہ کریں گے۔ ترجمان نے کہاکہ فلسطینی قوم کو نہ صرف صہیونی ریاست کی جنگ کا سامنا ہے بلکہ امریکی بھیفلسطینی قوم کے حقوق دبانے میں قابض دشمن کے ساتھ کھڑے ہیں۔

حمادہ نے اس بات پرزور دیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمت کوآزاد کرنے، ہماری تمام مقبوضہ سرزمینپر ہر قسم کی جدوجہد کو تیز کرنے اور قابض دشمن کی پیش رفت کو روکنے کا ذریعہ ثابتہوگا۔

 

مختصر لنک:

کاپی