جمعرات کو مقبوضہمغربی کنارے کے 41 ارکان پارلیمنٹ نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی طرف سےجاری کردہ تمام آئینی ترامیم کو عام قانون کے فیصلوں کے مطابق مکمل طور پر مسترد کرنےکا اعلان کیا۔ صدر محمودعباس نے حال ہی میں تین قوانین سے متعلق ترامیم کی منظوریدی تھی مگر اس منظوری کے لیے فلسطینی پارلیمنٹ سے رجوع نہیں کیا گیا۔
قانون ساز کونسل کےارکانکی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں میں فلسطینیبار ایسوسی ایشن سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صدر محمود عباس کی متنازع ترامیم کومسترد کرنے کے لیے احتجاج کریں۔
اس بیان پردستخطکرنے والوں میں پارلیمنٹ کے اسپیکرعزیز دویک، رکن پارلیمنٹ حسن خریشہ، خالد تفش، محمودالخطیب، نائف رجب، سمیر القاضی، عزام سلھب، محمد ابو جحیشہ، نزار رمضان، حاتم قفیشہ،باسم زاریر، محمد الطل، ابراہیم ابو سالم، محمد طوطح۔ وائل الحسینی، احمد عطون، احمدالحاج علی، ریاض عملی، حسنی بورینی، اور داؤد ابو سر، حسن یوسف، فضل صالح، محمود مصلح،ناصر عبدالگواد، خالد ابو طوس، خالد یحییٰ، عبدالرحمن زیدان، ریاض رداد، محمد ابو طائر،یاسر منصور، محمود الرماحی، مریم صالح، فتحی قرضاوی شامل ہیں۔ ، اور انور۔ گاہک، عمادنوفل، عمر عبدالرزاق، مونا منصور، محمد مہر بدر، ایمن درگمہ، سمیرا حلائکہ، اور عبدلجابر بھی شامل ہیں۔