فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کے شام پر کیے گئے تازہ حملے کی پرزور مذمت کی ہے۔ یہ حملہ جمعہ کے روز کیا گیا، پچھلے کچھ عرصے سے آئے روز اسرائیل شام میں فضائی حملے کررہا ہے۔
حماس نے اپنے مذمتی بیان میں اسرائیلی حملے کو عرب قوم کے خلاف اسرائیلی جرائم کے سلسلے کی ایک کڑی قرار دیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ‘ اسرائیلی فوجی یلغار کی حوصلہ افزائی ان قوتوں کی طرف سے کی جاتی ہے جو خطے میں قابض ریاست کو مضبوط بنارہی ہیں۔ ‘
ترجمان حماس کے مطابق اس صورت حال میں تیزی امریکی صدر جوبائیڈن کے اسرائیل کے دورے کے بعد آئی ہے۔ جوبائیڈن نے اسرائیلی دورے کے دوران اعلی فوجی حکام سے بھی ملاقات کی۔ جوبائیڈن بعد ازاں سعودی عرب کے دورے پر گئے۔ جہاں ان سے عرب قیادتوں سے ملاقاتیں کیں۔
ادھر شام کے ذرائع ابلاغ نے جمعہ کے روز کیے گئے اسرائیلی حملے کے بارے میں بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق کے گردو نواح مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں آٹھ لوگ جاں بحق ہو گئے۔ ان میں تین شامی فوجی بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سات زخمی بھی ہو گئے۔ ان فضائی حملوں سے املاک کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی قابض ریاست نے پچھلی دہائی میں شامی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں بار بار اسی طرح کے حملے کیے، لیکن ایسا کم ہی ہوا کہ اسرائیل نے اپنے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہو۔ ماہ جون 2022 کے دوران بھی اسرائیلی فوجی طیاروں نے اسی طرح کے ایک فضائی حملے میں دمشق کے بین الاقوامی ائیر پورٹ کو ٹارگیٹ کر کے اس ناقابل استعمال بنا دیا تھا۔