چهارشنبه 30/آوریل/2025

کفر قاسم میں 1956 میں قتل عام اسرائیلی سرحدی پولیس نے کیا

اتوار 31-جولائی-2022

اسرائیلی اخبار نے اسرائیلی عدالتی دستاویزات کی بنیاد پر انکشاف کیا ہے 1956 میں کفر قاسم  نامی گاوں میں  فسطینی کسانوں کا قتل عام اسرائیلی سرحدی پولیس نے کیا تھا اور یہ واقعہ مصر پر اسرائیلی حملے سے ایک دن پہلے  پیش آیا تھا۔

کفر قاسم نامی گاوں 1948 سے اسرائیلی قبضے میں تھا۔  اخبار نے عدالتی دستاویزات کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ اسرائیلی سرحدی پولیس نے 50 کسانوں کو قتل کیا ، جن میں بچوں کے علاوہ اہک حاملہ خاتون بھی شامل تھی۔

بتایا گیا ہے کہ یہ فلسطینی کسان تھے جو اپنے کھیتوں سے واپس گاوں کی طرف آرہے تھے اور ان کے علم میں یہ بات نہیں تھی کہ گاوں میں اسرائیلی قابض اتھارٹی نے کرفیو کا وقت تبدیل کر دیا ہے۔  جب وہ  اپنے کھیتوں سے واپس پہنچے تو کرفیو کا نیا تبدیل شدہ وقت شروع ہو چکا تھا۔

اسرائیلی اخبار ‘ھارتس’  کے مطابق 1957 میں عدالت میں کفر قاسم کے اس سانحے کے بارے میں ہونے والی سماعتوں سے متعلق دستاویزات کو بنیاد بنا کر لکھا ہے ہے’ اسرائیلی سرحدی پولیس  کی جنوبی کمان  کا افسر حایم لیفی سربراہ تھا  اس نے اس قتل عام  میں اپنے ملوث ہونے  کے بارے میں  بیان دیا تھا ۔

واضح رہے کہ یہ  دستاویزات قتل عام کے واقعے کے پانچ سال بعد پہلی بار اس وقت سامنے آئی تھیں جب اسرائیلی وزارت دفاع نے یہ دستاویزات  تک ایک مورخ ایڈم راز کو رسائی دی تھی۔

 اس مورخ نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازعات اور تصادم کے امور کا جائزہ لینے والے ایک تحقیقاتی ادارے کی طرف سے عدالتی راستے سے وزارت دفاع کے پاس موجود دستاویزات دکھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا موقف تھا کہ ان دستاویزات تک رسائی عوام کا حق ہے۔ 

تاہم وزارت دفاع نے کئی سال تک دستاویزات عوام کے سامنے لانے سے انکار کیے رکھا کہ یہ ملکی سلامتی کے مناسب نہیں۔ البتہ پچھلے ماہ مئی میں اسرائیلی فوجی عدالت نے اعلان کیا ہے کہ عدالت کے مارچ میں دیے گئے  فیصلے کے تحت یہ دستاویزات جلد شائع کر دی جائیں گی۔  

اب  اسرائیلی اخبار کے ذریعے سامنے آنے والے انکشافات میں کہا گیا ہے کہ ‘ سرحدی پولیس نے مانا تھا ک ایک افسر کا حکم تھا کہ کرفیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ہر فلسطینی کو گولی مار دی جائے خواہ وہ کرفیو کے وقت سے آگاہ ہو یا نہ ہو۔ ‘    

دستاویز کے مطابق  سرحدی پولیس کے بٹالین چیف شموئیل مالینکی نے یہاں تک  حکم دیا تھا کہ ‘   فلسطینیوں کی زیادہ  سے زیادہ لاشیں گرانے کی ضرورت ہے۔  اگر پہلے ہی دن زیادہ لوگوں کو ہلاک کر دیا جائے گا تو آنے والے دنوں میں کرفیو بہت موثر رہے گا۔’  

مختصر لنک:

کاپی