شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینی اسیر رہ نما نائل برغوثی کے کیس کا فیصلہ ملتوی

جمعہ 12-اگست-2022

فلسطینی اسیران  کلب نے کہاہے نام نہاد اسرائیلی "فوجی اعتراضات کمیٹی” نے اسیر رہ نما نائل برغوثیکے معاملے پر اپنا فیصلہ ملتوی کر دیا ہے۔

اسے بعد میں زیادہ سے زیادہ ایک یا دو ہفتےکے اندر جاری کیا جائےگا۔ایک پریس بیان میں پریزنرز کلب نے کہا کہ "نائل برغوثی  کے وکیل نے عوفر میں کل منعقد ہونے والی عدالتیکارروائی اپنے موکل کی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "دوسری طرف پراسکیوشن نے ایک بار پھرمطالبہ کیا کہ وہ اس کی گرفتاری کے حوالے سے اپنے الزامات پیش کرے۔”قیدی برغوثی اسیر تحریک کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک قید کاٹ چکےہیں۔ ان کی حراست 42 سال تک پہنچ گئی ہے جن میں سے سال مسلسل قید کے ہیں۔

پرزنر کلب کے مطابق فوجی اعتراضات کمیٹی تازہ ترین تبادلہ ڈیل (وفاء الاحرارڈیل 2011) کے رہا پانے والے رہ نما کے معاملے کو دیکھنے کے لیے بنائی گئی تھی، جنہیںدوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔کلب نے اشارہ کیا کہ اسی کمیٹی نے "جس نے 2014 میں دوبارہ گرفتاریکے بعد قیدی برغوثی کو 30 ماہ قید کی سزا سنائی تھی اور یہ وہی ہے جس نے اس کے خلافعمر قید کی سزا واپس کرنے کا فیصلہ اس کے دعوے کے پس منظر میں جاری کیا تھا۔

نام نہاد "اسرائیلی سپریم کورٹ” نے 10 مئی 2022 کو ایک فیصلہجاری کیا جس کے مطابق اس نے برغوثی کا کیس دوبارہ "فوجی اعتراضات کمیٹی”کو بھجوا دیا، جس نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ 

مختصر لنک:

کاپی