اسرائیلی قابض پولیس نے درجنوں فلسطینیوں کو ربڑ کی گولیاں چلا کر اس وقت زخمی کر دیا جب فلسطینی شہری ناجائز یہودی بستیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران زہریلی آنسو گیس کا بھی اندھا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں بیسیوں افراد کے لیے سانس تک لینا دشوار ہو گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیل قابض فوج نے ربڑ اور دھاتی گالیاں استعمال کیں تاکہ مظاہرین کو منتشر کر سک جو ہر جمعہ کو اسئرائیل کی ناجائز یہودی بستیوں کے خلاف کئی سال سے احتجاج کرتے آرہے ہیں۔
گزشتہ روز جب مظاہرین مغربی کنارے کے گاوں کفر قدوم میں احتجاج کررہے تھے تو ان کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ گاوں قلقلیہ کے مشرق میں ہے۔ قدوم کے شہری 2011 سے ناجائز یہودی آباد کاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں بیت دجان نامی گاوں میں بھی ایسا ہی تشدد فلسطینیوں پر کیا گیا۔ بیت دجان کا گاوں مشرقی نابلس کے علاقے میں ہے۔ اسی طرح الخلیل شہر میں بھی اسرائیلی قابض فوج نے یہ کارروائی کی۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق سات فلسطینی شہری ربڑ کی گولیوں سے قدوم گاوں میں زخمی ہوئے۔ جبکہ دجان میں 39 فلسطینیوں زخمی ہوئے۔ ان میں بہت ساروں کو زہریلی آنسو گیس کی وجہ سے سانس لینے میں بھی مشکل کا سامنا رہا۔ ایک اور واقعے میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے گرین ہاوسز پرحملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ یہ واقعات زاوتا اور ناقورا نامی دیہات میں پیش آئے۔