حماس تحریک نے اسرائیلی قابض اتھارٹی کی طرف سے بیت صفا ٹاون میں فلسطینیوں کی درجنوں ایکڑ اراضی پر قبضے کی منصوبہ بندی کی مذمت کی گئی ہے۔ یہ تیاری مقبوضہ بیت المقدس میں ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر اور انہیں توسیع دینے کے لیے کی جارہی ہے۔
واضح رہے اسرائیلی قابض اتھارٹی نے فلسطینیوں سے ان کی زمین مختلف حربوں اور ہتھکنڈوں کے ذریعے مقدس شہر اور اس کے گردو نواح میں ہتھیانے کی مہم تیز کر رکھی ہے۔ مسماری مہم بھی اسی کا حصہ ہے۔
حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ‘فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی اسرائیلی مہم کو فلسطینیوں کے خلاف سنگین جرم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔’ ان لے مطابق اسرائیل امریکی سرپرستی میں اور بین الاقوامی برادری یا اداروں کی طرف سے نوٹس نہ لیے جانے کی وجہ سے بین الاقوامی قوانین کی بلا روک ٹوک خلاف ورزی کیے چلا جارہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ‘اس صورت حال میں جب اسرائیل کو ان جرائم اور قبضے کی کارروائیوں کو روکنے کی کوئی صورت ممکن نہیں رہی ہے تو صرف اس کے خلاف مزاحمت کا راستہ باقی بچا ہے۔
واضح رہے اسرائیل کی ضلعی پلاننگ کمیٹی نے پیر کے روز گیوات ہشیکڈ یہودی بستی منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 473 رہائشی یونٹ تعمیر کیے جائیں گتٓے۔ یہ علاقہ بیت صفا ٹاون کے علاقے میں آتا ہے۔