حماس تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن ظاہر جبرین نے فلسطینی قیدی ناصر ابو حامد کی اسرائیلی جیل سے فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ناصر ابو حامد کینسر کے مریض ہیں۔ سیاسی بیورو کے رکن نے ابو حامد کی جیل نیں انتہائی بگڑ چکی صحت کے بعد ان کی زندگی کو لاحق خطرے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ظاہر جبرین نے اپنے بیان میں ابو حامد کی زندگی کو دپیش خطرے کا ذمہ دار اسرائیلی قابض اتھارٹی کو قرار دیا اور کہا فلسطینی قیدیوں کا معاملہ حماس کے لیے ہمیشہ کی طرح انتہائی ترجیح کا حامل ہے۔
حماس کے رہنما نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے انسانی بنیادوں پر مہم کی تجدید کا عزم ظاہر کیا اور کہا تحریک سمجھتی ہے کہ بوڑھے اور مریض فلسطینی قیدیوں کی رہائی اس سے بہت پہلے کی جانی چاہیے جب ان کی صحت اتنی بگڑ جائے کہ ان کا بچنا مشکل ہو ۔
ابو حامد کی رہائی کے لیے حماس رہنما نے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے کوششیں بڑھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کوششیں سیاسی ، سماجی اور میڈیا سمیت ہر سطح پر ہونی چایہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی انوں نے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں بیمار قیدیوں کی ھالت زار پر آواز اٹھائیں اور اسرائیل کی اس پالیسی کو بے نقاب کریں جس کے تحت اسرائیلی فلسطینی قیدیوں کو آہستہ آہستہ جان سے مار دینے کی سوچی سمجھی کوشش کرتا ہے۔
ابو حامد کے بارے میں انہوں نے کہا یہ اسرائیل کی اسی پالیسی کو نشانہ ہیں۔ واضح رہےابو حامد اسرائیلی جیل میں ایک کینسر کے مریض قیادی ہیں۔ کینسر کی وجہ سے وہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ لیکن اسرائیلی قابض اتھارٹی انہیں اس حال میں بھی انہیں رہا کرنے کو تیار نہیں ہے۔