فلسطینی اتھارٹیکی نام نہاد سکیورٹی فورسز نے کل سوموار کے روز اشتہاری قرار دیے گئے دو فلسطینیشہریوں مصعب اشتیہ اور عمید طبیلہ کو حراست میں لے لیا۔ ان کی گرفتاری کے لیے عباسملیشیا نے ایک چھاپہ مار کارروائی کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئےہیں۔ نابلس میں جب النار کے مقام سے کی جانے والی اس گرفتاری کے بعد فلسطینی عواممیں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔
عباس ملیشیا نےگرفتارفلسطینی مزاحمت کاروں مصعب اشتیہ اورعمیدطبیلا کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے نابلس سے گرفتار کیا۔
مقامی ذرائع کےمطابق سویلین کپڑوں میں ملبوس ایک سکیورٹی فورس نے نابلس کے الرودہ کالج کے قریبکھڑی ایک کار کو گھیرے میں لے لیا، جس میں اشتیہ سفر کر رہے تھے طبیلہ بھی ان کےہمراہ تھے۔انہیں گرفتار کر کے اپنے ایک ہیڈ کوارٹر میں منتقل کر دیا گیا۔
ایک مختصر بیان میںمجاہد مصعب اشتیہ کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ "ہم اپنے بیٹے مصعب کے اغوا کیخبروں کی تصدیق کرتے ہیں اور وہ جو جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مصعب کو اغوا کیا گیا ہے۔
مصعب اشتیہ ایک سابقاسیر ہیں جو اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ حال ہی میں قابض فوج نے ان کاپیچھا کرنا شروع کیا اور انہیں متعدد بار گرفتار کرنے یا قاتلانہ حملے کا نشانہبنانے کی کوشش کی گئی۔
مقامی ذرائع کےمطابق سکورٹی فورس نے ایک گاڑی کو روکا جس میں اشتیہ جا رہے تھے، جس کےبعد انہیں سکیورٹی ہیڈ کواٹرلے جایا گیا ہے۔