فلسطینی انفارمیشنسینٹر "معطی” نے گذشتہ ستمبر میں قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کی (2587) خلاف ورزیوں کینشاندہی کی، جس کے دوران 19 فلسطینی شہری شہید اور 436 دیگر زخمی ہوئے۔
پیر کے روز جاریہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنین کیمپ میں سب سے نمایاں خلاف ورزیاں 4 مزاحمت کاروں کی شہادت تھی، جنہوں نے قابض فورسزکی جانب سے جنین کیمپ پر دھاوا بول کر حملہ آور ابو رعد فتحی خازم کو گرفتار کرنےکی کوشش کے دوران دشمن پر بھرپور جواب دیا تھا۔
7 سالہ بچہ ریانعلی سلیمان بھی اس وقت جاں بحق ہو گیا جب قابض فورسز نے سکول کے طلباء کا تعاقبکرتے ہوئے اسے گولی ماری۔
پی سی ایچ آر نےفلسطینی شہریوں پر فائرنگ کے 245 حملوں اور471 شہریوں کی گرفتاری کا ریکارڈ جاریکیا ہے جبکہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں دراندازیوں کی تعداد534تک پہنچ گئی۔
آبادکاری کیسرگرمیوں کی تعداد 11 سرگرمیوں تک پہنچ گئی، جس میں زمینوں کوہتھیانے اور مسمارکرنے، سڑکوں کی تعمیر، سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کی منظوری اور 106 دیگر آباد کارحملوں کے واقعات شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابقستمبر میں 4776 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ یہ دھاوے ایک ایسے وقتمیں بولے گئے جب نام نہاد "عبرانیسال نو کے دن” کے موقع پر یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد قبلہ اول کی بےحرمتی کی مرتکب ہو رہی ہے۔