جمعه 15/نوامبر/2024

صیہونی تحریک کی ’حق واپسی، آزادی مارچ‘ کے خلاف نفرت انگیز مہم

جمعہ 28-اکتوبر-2022

صہیونی تحریک میںآج کل برسلزمیں الرٹ کی کیفیت ہے کیونکہ برسلز میں چند روز بعد فلسطینیوں کی طرفسے’ حق واپسی اور آزادی مارچ‘ کے انعقادکی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

صیہونی تحریک ہرطرح سے مارچ کے آغاز کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور صیہونی حامی میڈیا اور ریڈیوسٹیشنوں نے صہیونی سفیر "ایڈیٹ روزن ویگ” کے مشتعل ہونے کی خبر دی جس نےاس مارچ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی سفیرنے اس مارچ کا حجم کم سے کمرکھنے کے لیے حکومتی اقدامات پر زور دیا ہے۔

روزن ویگ نے کہاکہ یہ مارچ "اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کا ایک عام مظاہرہ ہے اور اس کے ذمہ دار اپناغصہ قابض ریاست اور فلسطینی اتھارٹی پر نکالتے ہیں۔”

صہیونی تنظیموں کیکونسل کے کوآرڈینیٹر ییو اوشینسکی نے کہا کہ "ہم چوکس ہیں، خاص طور پر 29اکتوبر کے مظاہرے کے حوالے سے۔ جو پوسٹر گردش کررہا ہے، اس میں ناقابل قبول حوالہجات ہیں، جن میں فلسطین کی دریائے اردن سے سمندر تک آزادی، اور طاقت کے اعضاء سے صیہونیتاور اس کے ساتھیوں کے خلاف نعرے” شامل ہیں۔

صہیونی سفیر کےاسی طرح کے بیان میں برسلز میں ریڈیو "یہودا” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیاکہ "ہم پہلے ہی اس سطح پر پہنچ چکے ہیں جو ہمیں صیہونیت اور مغرب کے خلافخوفزدہ کرتا ہے۔ اگر ہم اس قسم کی بیان بازی کو برداشت کرتے ہیں جو یہودیوں کےخلاف ہے، وہی نفرت انگیز لوگ تمام بیلجیئم پر حملہ کریں گے۔

میئر نے کہا کہ”ہمارےجمہوری ملک میں یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم مظاہروں کی اجازت دیں اور قانون اس کے لیےایک فریم ورک فراہم کرتا ہے”۔

انہوں نے کہا کہ "ہمکردوں، ترکوں، یوکرینیوں، ایرانیوں اور بہت مختلف رائے رکھنے والے لوگوں کومظاہرہکرنے کی اجازت دیتے ہیں، ہم اپنے اختیارات کے اندر رہتے ہیں اور قانون کے فراہمکردہ سخت فریم ورک کے اندر رہتے ہیں، اور اگر مظاہرین ان سے انحراف کرتے ہیں تو ہمفوری طور پر کارروائی کرتے ہیں۔ بیلجیم میں مظاہرے پر پابندی لگانے کے واقعات کمہی ہوتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی