اردنی ارکان پارلیمنٹنے جمعرات کی شام اپنے ملک کی حکومت سے عمان سے اسرائیلی سفیر کو نکالنے اور تل ابیبسے اردنی سفیر کو واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ فلسطینی عوام کے خلاف”قابض فوج کے قتل عام” کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔
جمعرات کو ایکپارلیمانی میمورنڈم میں ارکان پارلیمنٹ نے زور دیا کہ "ہمارے عوام کے خلافاسرائیلی قابض ریاست کے مسلسل جرائم نابلس (شمالی مغربی کنارے میں) شہر میں اردن کیقومی سلامتی کو سب سے پہلے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔”
پارلیمانی میمورنڈممیں جسے پارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالکریم الدغمی کو مخاطب کیا گیا تھا اور جس پر 66اراکین نے دستخط کیے تھے، رکن پارلیمنٹ خلیل عطیہ نے حکومت پر دباؤ ڈالنے کامطالبہ کیا کہ وہ اپنی کوششوں اور اقدامات میں اسرائیلی جرائم کی مذمت کی سح کر چیلنجکی سطح تک بڑھنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ "اسرائیلی ریاست کی دہشت گردی غیر مسبوق حد تک پہنچ چکی ہے، اس کاہمارے بہادر فلسطینی عوام کو نشانہ بنانا، قوم اور اردنی عوام کے تمام مقدسات کونقصان پہنچانے کا منصوبہ ہے۔