چهارشنبه 30/آوریل/2025

کویت: اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن کو’جرم‘ قراردینے کی تجویز

جمعہ 28-اکتوبر-2022

کویتی رکانپارلیمنٹ کی ایک بڑی تعداد نے "اسرائیل”اور اس کی تنظیموں کے ساتھ معمول کے تعلقات استور کرنے پر پابندی کے قانون کی تجویزپیش کی اور مطالبہ کیا کہ اسے ان کے ملک کی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

ارکان پارلیمنٹ نےجمعرات کو کویتی قومی اسمبلی کے سپیکر احمد السعدون کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ’’ہم آپ کے سامنے ایک ایسے قانون کی تجویز پیش کرتے ہیں جس میں اسرائیل کے ساتھمعاملات کو معمول پر لانے یا صہیونی ریاست اور اس کی تنظیموں کے ساتھ تعاون کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ برائے مہربانیاسے معزز پارلیمنٹ میں پیش کریں۔”

ارکان پارلیمنٹ نے وضاحت کی کہ یہ تجویز "ایک قومی اسلامیہے اور اس کو اس اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمولپر لانے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ٹھوس موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

27 مئی 2021 کوکویتی قومی اسمبلی نے اصولی طور پر ایک مسودہ قانون کی منظوری دی تھی جو اسرائیلیقابض ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے سے منع کرتا ہے۔

دسمبر 2021 میںکویت نے ملک کے علاقائی پانیوں سے اسرائیل جانے والے تجارتی جہازوں کے گزرنے پر پابندی لگانے کافیصلہ کیا تھا۔

31 مئی 1964 کو کویتی قومی اسمبلی نے 26 مئی 1957 کو کویت کے مرحومامیر عبداللہ السالم الصباح کے جاری کردہ فرمان کے بعد "اسرائیل کے بائیکاٹکے لیے متفقہ قانون” کی منظوری دی، جس میں ان لوگوں پر جرمانے عائد کیے جاتےہیں جو اسرائیل کے ساتھ مالی معاملات طے کریں۔

مختصر لنک:

کاپی