پنج شنبه 12/دسامبر/2024

اسرائیلی فلم کے خلاف احتجاج، ٹورنٹو فلم فیسٹیول کا بائیکاٹ جاری

ہفتہ 21-ستمبر-2024

متعدد صیہونیمخالف فلم سازوں، فنکاروں اور کارکنوں نے 49ویں ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میںبلس کے پریمیئر کا مختصر طور پر بائیکاٹ کیا۔ یہ بائیکاٹ غزہ میں جاری صہیونی جنگاور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف بہ طور احتجاج کیا گیا۔

 

یہ فلم جسے عبرانیمیں ہیمڈا کے نام سے جانا جاتا ہے اس سال کے ٹورنٹو فلم فیسٹیول کی فہرست میں شاملواحد اسرائیلی فلم ہے، جو شمالی امریکے کے سب سے بڑے فلمی میلے میں شامل کی گئی ہے۔اس فلم کو فیسٹیول کے سرکاری مقابلے میں حصہ لینے والی فلموں کی فہرست میں دکھانےکے لیے منتخب کیا گیا تھا، اور اس کے واقعات شمالی اسرائیل میں رہنے والے ایک بزرگجوڑے کے گرد گھومتے ہیں، جنہیں خاندانی زندگی کی روزمرہ کی مشکلات کا سامنا ہے۔

 

سماجی کارکنوں کاخیال ہے یہ فلم اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اینڈ سینکشنزBDS) ) تحریک کے رہ نما اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ مظاہرین کے مطابقفلم کے تشہیری اشتہار میں جو کچھ کہا گیا تھا، اس کے مطابق اس کام کو اسرائیلی فلمکونسل سمیت اسرائیلی اداروں اور کمپنیوں نے فنڈز فراہم کیے تھے، جو فنڈنگ حاصلکرنے والے تمام فلمسازوں کو پابند کرتی ہے کہ وہ ایساکوئی منظر نہ دکھائی جو ریاستیا اس کی مسلح افواج کے لیے ناگوار ہو۔

 

جہاں تک اس فلم کیتیاری کی نگرانی کرنے والی اسرائیلی سیٹلائٹ ٹیلی ویژن کمپنی کا تعلق ہے تو یہاقوام متحدہ کے ڈیٹا بیس میں مقبوضہ مغربی کنارے کی بستیوں میں کام کرنے کے طور پردرج ہے، اور یہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی نہیں ہے۔

 

اس بائیکاٹ میںمختلف گروہوں نے حصہ لیا، جن میں "نسل کشی کے خلاف یہودی کمیونٹی”،”آرٹ واشنگ کے خلاف آرٹسٹ کمیٹی” اور "غزہ پر جنگ کے خلاف مصنفین”شامل ہیں۔

 

سوشل میڈیا پیجزپر شائع ہونے والے بیان کے مطابق مظاہرین غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میںاسرائیل کے حالیہ حملوں کی طرف توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں جن میں اب تک اکتالیسہزار سے زائد فلسطینیوں کی جانیں جا چکی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی