اسلامی جمہوریہایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیاننے کہا ہے کہ "اسرائیلی قابض ریاست کی غیر قانونی حکومت کے پاس سیکڑوں جوہریوار ہیڈز موجود ہیں” اس کا مطلب ہے کہ "تل ابیب ہمارے مشترکہ خطے کیسلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔”
امیر عبداللہیاننے جمعہ کی شام ٹویٹر کے ذریعے ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ "قابض اورمجرم اسرائیل کی جھوٹی اور غیر قانونی حکومت کے پاس سیکڑوں جوہری وار ہیڈز ہیں اوریہ خطے اور ہماری مشترکہ سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔”
انہوں نے کہا کہ”اس میں کوئی شک نہیں کہ مستقبل قدیم فلسطینی عوام کا ہے۔”
2020 میں سویڈن میں بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کی ایکرپورٹ میں کہا گیا تھا کہ (اسرائیل) نے کئی جوہری وار ہیڈز اپنے پاس رکھے ہیں اوران کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ نےذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ (اسرائیل) کے پاس ان میں سے تقریباً 200 جوہری وار ہیڈزہیں اور یہ واحد ملک ہے جو سرکاری طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کو تسلیمنہیں کرتا۔
گذشتہ ستمبر میں کویتنے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اسرائیل پرزور دے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہو اور اپنی تمام ایٹمی سہولیاتکو ایک جامع حفاظتی نظام کے تابع کرے۔ کیونکہ اس کے جوہری پروگرام سے مشرق وسطی کے خطے کی سلامتی کو خطرات لاحقہیں۔