اسرائیلی قابض اتھارٹی نےدوشہید فلسطینی شہریوں کی لاشیں 70 دن تک اپنے قبضے میں اور قید رکھنے کے بعد اہل خانہ کو واپس کر دی ہیں۔ ان دونوں فلسطینیوں کو 3 اکتوبر کو اسرائیلی قابض فوجیوں نے گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔
دونوں شہدا کی لاشیں اسرائیلی قابض اتھارٹی نے بعد از شہادت قید کے کھاتے میں اپنے قبضے میں رکھیں اور اہل خانہ کے بار بار اصرا کے باوجود واپس نہیں کی تھیں۔
قابض اسرائیلی اتھارٹی عام طور پر شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کی واپسی کو روکے رکھنے اور لاشوں کو قید میں ڈالنے کی کوشش میں رہتی ہے تاکہ ان شہیدوں کے والدین اور اہل خانہ کو اذیت میں مبتلا کرے اور اپنے فلسطین پر قبضے کا تحکم دکھا سکے۔
جن دو شہدا کی لاشیں ہفتے کے روز 70 دن بعد واپس کی گئی ہیں وہ خالد عنبر اور سلام الشرعیہ ہیں۔ یہ دونوں جلزون پناہ گزین کیمپ کے نزدیک کار پر سوار ہو کر گذر رہے تھے کہ انہیں اسرائیلی قابض فوج نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔ اسی واقعے میں ایک نوجوان فلسطینی زخمی ہوا تھا۔
اب ہفتے کے روز قابض اتھارٹی نے ان دونوں شہیدوں کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ خالد عنبر کی نماز جنازہ رام اللہ کے شمال میں واقع جلزون پناہ گزین کیمپ میں ادا کی گئی۔ جس میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔