اسرائیلی قابض حکام نے آج طویل عرصے تک قید رہنے والے فلسطینی قیدی کریم یونس کو رہا کردیا۔
کریم یونس کو 40 سال قید کی سزا مکمل کرنے پر ھداریم جیل سے رہا کیا گیاہے۔
کریم یونس کو اسرائیلی حکام نے رعنانا شہر میں چھوڑا ہے۔ اہلِ خانہ سمیت کسی کو رہائی سے متعلق مطلع نہیں کیا گیاتاکہ متوقع استقبالیہ کا موقع تک نہ مل سکے۔۔
رہائی کے بعد یونس اپنے بھائیوں سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہو گئے، جو انہیں اپنے آبائی شہر عارہ لے گئے ہیں۔
1983 میں یونس کو سزائے موت سنائی گئی جو بعد میں عمر قید میں تبدیل کر دی گئی۔ بعد ازاں سزا کو کم کر کے 40 سال کر دیا گیا۔
رہا ہونے کے بعد جناب یونس کریم نے کہا کہ ہم فلسطین کی آزادی کے لیے مزید قربانیاں دینے کو بھی ہر لمحہ تیار ہیں۔