کل جمعرات کو مقبوضہمغربی کنارے کےشمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میںنو فلسطینیوں کی شہادت کے بعد غرب اردن اور القدس میں آج جمعہ کے روز بڑے پیمانےپر مزاحمتی کارروائیاں اور جلوس نکالےگئے۔ فلسطینیوں کی طرف سے قابض فوج اور ریاستکے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
مقامی ذرائع کےمطابق اسرائیلی قابض فوج کے بیت المقدس کے علاقے سلوان میں عین اللوزا محلے پردھاوا بولنے کے بعد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
قابض فوجیوں نےشہریوں اور ان کے گھروں پر گیس کے گولے برسائے جب کہ نوجوانوں نےقابض فوج کیدراندازی کا جواب پٹرول بموں سے حملوں اور سنگ باری سے دیا۔
جھڑپوں کا دائرہراس العامود محلے تک پھیل گیا، جہاں قابض فورسز نے شہریوں کے گھروں پر گیس بمبرسائے اور اس جگہ پر جھڑپیں شروع ہوئیں۔
باغی نوجوانمولوٹوف کاک ٹیلوں سے نشانہ بننے کے بعد العیزریہ قصبے کے قریب قابض فوج کے ایکفوجی ٹاور کو نذرآتش کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
سور باھرقصبے میںقابض فوجوں نے قصبے پر دھاوا بول دیا اور جہاں ان کے ساتھ محاذ آرائی شروع ہو گئیاور دوسری افواج نے القدس کے الطور گاؤں پر دھاوا بول دیا جو کہ تصادم میں بھی تبدیلہو گیا۔
بیت المقدس میں شعفاط کیمپ میں شدیدتصادم جاری رہا اور فوجی چوکی پر فلسطینیوں کی طرف سے پٹرول نم پھینکے گئے۔
ادھر رام اللہ میںقابض فوج کے شہر کے شمال مغرب میں واقع گاؤں نبی صالح پر دھاوا بولنے کے بعد جھڑپیںشروع ہوئیں اور نوجوانوں نے گاؤں میں قابض فوج کی دراندازی کے بعد قابض گاڑیوں پرپتھر سنگ باری کی۔
نابلس میں،”عرین الاسود ” گروپوں نے نابلس کے گرزیم پوائنٹ پر قابض فوجیوں کےاجتماعات کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کے حملے کیے۔