قابض اسرائیلی حکامنے ہفتہ کے روز مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی ضلع سلوان میں واقع عين اللوزة کے ایک رہائشی کو اپنا گھر مسمار کرنے پرمجبور کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق مکانمالک محمود الأعور کے مطابق انہوں نے یہ گھر کئی سال قبل اپنے بیٹے محمد کیلئےتعمیرکیا تھا۔ مگر ایک اسرائیلی عدالت نے گزشتہ سال حفاظتی اقدامات کرنے کیلئے 15 فروریتک کا حکم دیا تھا ورنہ انہیں 200 دن قید اور 25000 شیکل جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے تصدیق کرتےہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی میونسیپالٹی میں گھر کا اجازتنامہ حاصل کرنے کیلئےدرخواست جمع کروا چکے ہیں جبکہ عدالت نے اس درخواست کو رد کرتی گئی اور دو مرتبہجرمانہ کے باوجود مسماری کے عمل کوکئی سال تک طول دیتی رہی ہے۔
مغربی کنارہ کی طرح قابضاسرائیلی حکام ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مشرقی بیت المقدس کے رہائشی فلسطینیوںکی جائیداد کو اجازت نامہ نہ ہونے کےعوض فلسطینیوں کی ملکیتی عمارتوں کو تباہ کرتی ہے جبکہ مقامیشہریوں کو اجازت نامے کے حصول اور تعمیراتی عمل شروع کرنے کیلئے شرائط پر پورااترنے کیلئے مشکلات کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے۔