اسرائیلی قابضحکام نے یورپی پارلیمنٹ کی رکن آنا میرینڈا کو یورپی پارلیمنٹ کے ایک وفد کےسرکاری دورے کے ایک حصے کے طور پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔
اپنے ٹویٹراکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں مسز میرینڈانے لکھا کہ "مجھے اسرائیل سے نکال دیا گیا!کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد رات 9 بجے سے اسرائیل نے مجھے یورپی پارلیمنٹ میںفلسطین کے ساتھ تعلقات کے لیے وفد کے رکن کے طور پر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔وقت صبح پانچ بجے کے قریب ہے اور میں میڈرڈ کے پہلے سفر پر روانہ ہوگئی ہوں۔
یوروپی پارلیمنٹکے ممبر گریس او سلیوان نے ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ”یہ مکمل طور پر ناقابل قبول اور یہ یورپی پارلیمنٹ میں ہمارے ساتھی مانو پینیڈاپر پابندی کے بعد اسرائیل کی طرف سے دوسری پابندی ہے۔
یورپی پارلیمنٹکے ارکان کا وفد یورپی پارلیمنٹ کے رکن مارگریٹ اوکن کی سربراہی میں فلسطین کےساتھ تعلقات کے لیے 21 سے 23 فروری تک فلسطینی علاقوں کا دورہ کرے گا اور کل متعددعہدیداروں سے ملاقات کرے گا۔