اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے غرب اردن میں اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کے ڈائریکٹر آدم بولوکوس کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے نابلس میں دو دن پہلے شہید ہونے والے بزرگ فلسطینی شہری کے بہیمانہ قتل پر منفی انداز میں رائے زنی کی تھی۔
حماس کے سیاسی اور خارجہ امور کے سربراہ باسم نعیم نے ایک بیان میں بولوکوس کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اونروا کو دیے جانے والے مینڈیٹ کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے اونروا عہدیدار کے بیان کو شہید کے خاندان کے زخموں پر نمک پاشی قرار دیا۔
انہوں نے کے مطالبہ کیا کہ ڈائریکٹر اونروا کے بیان پر انکے احتساب کا مطالبہ بھی کیا۔ اسکے علاوہ انہوں نے اونروا سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی کاز کے متعلق اپنی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لیں۔
فلسطینی سیاسی و سرکاری شخصیات نے قابض اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی حمایت کرنے پر اونروا کے ڈائریکٹر کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت فلسطینی عوام کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔
بولوکوس نے ایک ٹویٹ میں قابض اسرائیلی فورسز کے چھاپے میں 64 سالہ فلسطینی شہری عبد العزيز الأشقر کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ غلط وقت پر غلط جگہ موجود تھے۔