جمعه 15/نوامبر/2024

کنیسٹ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی سزائے موت کا بل منظور

جمعرات 2-مارچ-2023

کل بدھ کو اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] کئی قوانین پرووٹنگ کرائی۔ اسرائیلیوں کے قتل میں ملوث فلسطینی مزاحمت کاروں کو ’دہشت گرد‘ قرار دے کرانہیں سزائے موت دینے کے بل پربھی ووٹنگکی گئی۔ رائے شماری میں ابتدائی طور پراس بل کو منظور کرلیا گیا ہے۔ اس کےبعد اسنام نہاد سیاہ قانون پر دوسری اور اس کے بعد تیسری رائے شماری ہوگی جس کے بعد یہقانون نافذ العمل ہوجائے گا۔

بدھ کے روز رائےشماری اسرائیل کی وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی کے امور کی منظوری کے بعد سامنےآئی ہے جس میں 26 فروری کو اسرائیلی اہداف کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کو سزائےموت دینے کے قانون کی منظوری دی گئی تھی۔

عبرانی اخبار’یدیعوتاحرونوت‘ نے بتایا کہ "عدالت نئے قانون کے تحت اسرائیل کے شہریوں کے خلاف قومیبنیادوں پر قتل کے جرم کے مرتکب افراد کو سزائے موت دے سکے گی ہے”۔

اخبار نے مزیدکہا کہ وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی نے فیصلہ کیا  ہے کہ بل کنیسٹ میں پیش کرنے سے پہلے اس کےفارمولے کے بارے میں سکیورٹی کابینہ میں بحث کا اجلاس منعقد کیا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی