چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کے انتہا پسند وزیر بن گویر کی پارٹی میں پھوٹ کے امکانات

بدھ 15-مارچ-2023

اسرائیل کے دائیںبازو کے انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر کی ’صہیونیت پاور‘ پارٹی کے ایک ذریعے نے منگل کےروزبتایا کہ ان کی جماعت میں پھوٹ کےآثار نمایاں ہو رہےہیں کیونکہ پارٹی کے بانی ارکان "بن گویر” پر جماعت کے دائیںبازو کے اصولوں سے انحراف کا الزام لگاتے ہیں۔ بن گویر کی جماعت سےالگ ہونے کیتیاری کرنے والے صہیونی عناصر ’صہیونیت پاور پارٹی‘ سے بھی زیادہ متشدد جماعت بنانےکا ارادہ رکھتے ہیں۔

عبرانی اخبار میکوررشون کے مطابق پاور پارٹی کے نائب صدر کنیسٹکے سابق رکن مائیکل بن ایری اور انتہا پسند باروچ مارزل نے بن گویر سے علیحدگی اختیارکرکے نئی پارٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اخبار نے کہا کہ”بن ایری” وہ شخص ہے جس نے "یہودی پاور” پارٹی کی بنیاد رکھیتھی اور سپریم کورٹ نے ان کے انتہا پسند وعدوں اور فلسطینیوں کی ہلاکت اور بے گھرہونے کے مطالبے کو دیکھتے ہوئے انہیں کنیسٹ کے لیے انتخاب لڑنے سے روک دیا۔

ان دونوں افرادنے کہا کہ وہ بن گویر کے "اپنے دائیں بازو کے اصولوں سے دستبرداری اور اپنےعقائد اور نظریات کی قیمت پر اتحادی جماعتوں کو خوش کرنے سے مایوس ہیں۔ انہوں نےان اصولوں پر عمل درآمد کرنے کا وعدہ کیا تھا اگر وہ کنیسٹ کے انتخابات جیت گئے توحکومت میں ایک اچھی پوزیشن حاصل کریں گے۔

اخبار کے مطابقدونوں آنے والے دنوں میں اپنی نئی پارٹی کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

نئی پارٹی کااعلان "بن گویر” کے لیے ایک سخت دھچکا ہوگا اور اس کے لیے آباد کاروں کیحمایت میں نمایاں کمی ہوگی۔

ذرائع نے بتایاکہ بین گویر کے نیتن یاہو کی ثالثی پر راضی ہونے اور وزیر خزانہ بیزلیئل سموٹریچ کیزیر قیادت "مذہبی صیہونیت” پارٹی کے ساتھ ایک فہرست میں انتخابات میںحصہ لینے کے فیصلے کے بعد ایک تنازعہ مہینوں پہلے سامنے آیا تھا، جیسا کہ ان دونوںنے اس وقت کہا تھا۔ وہ جلد از جلد پارٹی سے استعفیٰ دینے پر غور کر رہے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی