سعودی عرب کیوزارت خارجہ نے قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینی ریاست کے شمالی مغربی کنارےکے علاقوں میں دوبارہ آبادکاری کی اجازت دینے کے فیصلے کی سخت ترین الفاظ میں مذمتکی ہے۔
سعودی عرب کیسرکاری پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت خارجہ نے اس فیصلے پر مملکت کی طرفسے شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اسے تمام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیقرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کے شمالی علاقوں میں متنازع یہودیبستیوں میں دوبارہ آباد کاری علاقائی اور بین الاقوامی امن کی کوششوں کو نقصانپہنچانے، مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے پیش کردہ عرب امن اقدام پر مبنی سیاسی حل کیراہوں میں رکاوٹ ہے۔ اس طرح کے یک طرفہ اقدامات فلسطینی ریاست کے قیام کی،سنہ1967ء کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست اور مشرقی یروشلم کو اس کا دارالحکومت بنانے کےتصورکو نقصان پہنچانے کا باعث بنیں گے۔
خیال رہے کہ منگلکو اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے ایک ترمیمی بل کی منظوری دی تھی جس میں 2005ء میںمنظور کردہ ایک قانون کو منسوخ کردیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت شمالی غرب اردن کیکچھ یہودی کالونیوں کو غیرقاونی قرار دے کرانہیں خالی کرایا تھا مگر نئے ترمیمی بلمیں ان کالونیوں کو دوبارہ آباد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظمبنجمن نیتن یاھو کےدفتر سے جاری ایک بیان میں اس نئے متنازع قانون کی حمایت کی گئیہے تاہم دفتر کا کہنا ہے کہ حکومت کا فی الحال ان کالونیوں میں آباد کاری کا کوئیفیصلہ نہیں کیا۔
درایں اثنا خلیجکی عرب ریاستوں کے لیے تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے قابضاسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینی ریاست کے شمالی مغربی کنارے کے علاقوں میںدوبارہ آبادکاری کی اجازت دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کردی ہے۔
البدیوی نے اس فیصلےکی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تمام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیااور کہا کہ اس سے علاقائی اور بین الاقوامی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
سکریٹری جنرل نےفلسطینی کاز کے متعلق جی سی سی کی ریاستوں کے مضبوط موقف کو عربوں اور مسلمانوں کیپہلی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک ایسی آزاد فلسطینیریاست کے قیام کی حمایت کی جس میں مشرقی القدس بھی شامل ہو۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ میںامن کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایتکرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عرب امن اقدام اور قراردادوں کے مطابق دو ریاستیحل کے لیے خطرہ بننے والے غیر قانونی طریقوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔