قابض صہیونی طبیذرائع نے وادی اردن میں گذشتہ جمعے کو فائرنگ کے حملے میں شدید زخمی ہونے والییہودی آباد کار خاتون کی موت کا اعلان کیا، جس سے اس آپریشن سے ہلاکتوں کی تعداد تینہوگئی۔
گذشتہ جمعہ کومقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن میں مزاحمت کاروں نے یہودی خواتین کی کار کونشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو خواتین موقع پر ہلاک اور متعدزخمی ہوگئی تھیں۔
اس وقت، عبرانیاخباریدیعوت احرونوت نے رپورٹ کیا کہ دو خواتین آبادکار جن کی عمریں 20 سال کے لگ بھگ ہیں ہلاک ہو گئیں۔ان کی والدہ جس کی عمر 48 سال ہے طوباس کےمشرق میں واقع وادی اردن میں فائرنگ کے ایک حملے میں شدید زخمی ہو گئیں۔ زخمیخاتون کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے وہاں سے اسپتال لے جایا گیا تھا۔
قابض فوج کے بیانکے مطابق وادی اردن میں الحمرا موڑ پر دو فلسطینیوں نے گاڑی کو اورٹیک کیا اور اسپر شدید فائرنگ کی، پھر ایک گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا، جس میں دو خواتین آبادکار ہلاک اور ایک تیسری شدید زخمی ہو گئیتھی۔