جمعه 15/نوامبر/2024

عالمی یوم القدس کے موقع پر ایرانی خواتین کی فلسطینی ’مقلوبہ‘ مہم

ہفتہ 15-اپریل-2023

اسلامی جموریہ ایرانکی حکومت اور عوام ، مردو خواتین سب ’عالمی یوم القدس‘ کے موقعے پر مظلوم فلسطینیقوم کے ساتھ اظہار یکجہتی میں پیش پیش ہوتے ہیں۔

ایرانی خواتین نےاس بار پچھلے سال کی طرح صہیونی ریاست کے ظلم وجبر کا شکار فلسطینی خواتین کےساتھاظہار یکجہتی کے طور پرفلسطینی پکوان’مقلوبہ‘ بنا کر اسے افطاری کے وقت تقسیم کیا۔

ایران میں "مرکزاطلاعاتفلسطین کے نامہ نگار” نے اطلاع دی ہے کہ اس مہم کو شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانےپر پذیرائی ملی اور مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی بہت سی ایرانی لڑکیوں نے اسکے انعقاد میں حصہ لیا۔

اس سال یہ مہمپچھلے سال کے مقابلے زیادہ وسیع اور بڑے پیمانے پر تھی۔ مقلوبہ پکوان تیار کرنے کیمہم ایک سال قبل ایران میں شروع کی گئی تھی۔

فلسطینی کھانےپکانے کا عمل عالمی یوم قدس کے موقع کیمناسبت سے ایک سماجی سرگرمی ہےجس کا مقصد قابض صہیونی ریاست کے جبر و ستم کی شکارفلسطینی ماؤں بہنوں کے ساتھ منفرد اندازمیں اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

مقلوبہ سب سے اہمتاریخی پکوانوں میں سے ایک ہے جو فلسطینی کھانوں میں مشہور ہے۔ اس کی اصلیت اور اسکے نام کی مختلف وجوہات بیان کی جاتی ہیں۔ ایک روایت یہ مشہور ہے کہ یہ پکوانسلطان صلاح الدین ایوبی کےدور میں مقبوضہ بیت المقدس کو صلیبیوں کے ہاتھوں آزادکرائے جانے کےموقعے پر تیار کیا گیا تھا۔

نتیجتاً، آجمقلوبہ کے سیاسی مفہوم ہیں جنہیں فلسطینی اسے تیار کرتے وقت استعمال کرتے ہیں۔

فلسطینی انفارمیشنسینٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایرانی کارکن زہرا مہیجیر جنہوں نے فلسطینی مقلوبہپکوان پکانے کی مہم میں حصہ لیا کہتی ہیں:یہ ڈش "علامتی ہے اور صرف مقامی فلسطینی کھانوں سے زیادہ معنی رکھتی ہے”۔انہوں نے اس بات پر زور دیا یہ ایک تاریخی ڈش ہے جس نے فلسطین، اس کی سرزمین،ورثے، تاریخ اور لوگوں کے خلاف صہیونی جرائم کے مختلف ادوار کو دیکھا۔

اسی تناظر میں ایرانیکارکن زینب جاسم براہ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس مہم کااعلان ایک ہفتہ سے زیادہ پہلے کیا گیا تھا۔ اس کا اہتمام جمعہ کو کیا گیا تھا۔ جاسم براہ نےمزید کہا کہ ’’فلسطینی مقلوبہ صیہونی وجود اور اس کے جرائم کے مقابلے میں فلسطینیخواتین کی جدوجہد کی علامت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی