جمعه 17/ژانویه/2025

ہم ایک تاریخی مرحلے سے گذر رہے ہیں،صہیونی وجود تنہا ہوچکا:ھنیہ

منگل 26-مارچ-2024

اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام بالخصوصغزہ میں غیر معمولی اور غیر مسبوق استقامتکا اظہار کر رہے ہیں اور فلسطینی مزاحمت نسل کشی اور صہیونی جرائم کی جنگ کا پامردیسے مقابلہ کر رہی ہے۔

ہنیہ نے منگل کوتہران میں مقامی اور غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ”ہم ایک تاریخیمرحلے سے گزر رہے ہیں اور الغرض جنگ کے ذریعے صیہونی وجود کے ساتھ تنازعہ کے تناظرمیں ایک خطرناک موڑ پر ہیں۔ طوفان الاقصیٰ پربات پر زور دیتے ہوئے کہ "فلسطینیعوام اور غزہ کے عوام نے ادا کی جانے والی شہادتوں کے باوجود صہیونی ریاست اپنے کسی فوجیاور اسٹریٹجک اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے”۔

حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد سےپتہ چلتا ہے کہ صیہونی وجود اپنی حمایت سے محروم ہو گیا ہے اور اس قرارداد نے فلسطینپر قبضے کے بعد سے اس نام نہاد صہیونی ریاست کو غیرمسبوق تنہائی سے دوچار کیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ’’امریکی انتظامیہ اب عالمی برادری پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے قابل نہیں رہی‘‘۔

منگل کو ہنیہ نے ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں ملاقاتکے دوران مسئلہ فلسطین کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

رہبر معظم کے وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات میں سیاسی اور میدانی سطح پر جاری جنگ سے متعلق مجموعی پیشرفت اور اس کے مختلف اثرات بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پرتبادلہ خیال کیا۔

ھنیہ حماس کے قائدین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میںکل منگل کی صبح ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے تھے جہاں ان کا شانداراستقبال کیاگیا۔

سیاسی قیادت کےرکن اور تہران میں حماس کے نمائندے خالد القدومی نے مرکزاطلاعات فلسطین سے باتکرتے ہوئے کہا کہ ھنیہ اس دورے کے دوران اعلیٰ ایرانی حکام سے ملاقاتیں کریں گے جسمیں غزہ پر اسرائیل کی جنگ، دوطرفہ تعلقات، انسانی صورت حال اور دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

حماس کے وفد میںجماعت کے عرب اور اسلامی تعلقات کے دفتر کے ڈائریکٹر خلیل الحیا، محمد نصر، زاہرجبارین، ماہر صلاح اور خالد القدومی شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی