جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ پراسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 459 فلسطینی خاندان بے گھر ہوئے

بدھ 17-مئی-2023

فلسطین کے علاقے غزہکی پٹی پر حالیہ صہیونی جارحیت نے 2515 افراد پر مشتمل 459 فلسطینی خاندانوں کو پناہسے محروم کر دیا جن میں 1180 بچے، 688 خواتین، 97 بزرگ افراد کے علاوہ 3 معذور افراد بھی شامل ہیں۔

فلسطین کی سماجی ترقیکی وزارت نے آج بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حالیہ جارحیت نے غزہ کی پٹیمیں ان خاندانوں کے مصائب میں اضافہ کیا ہے جو 16 سال سے زائد عرصے سے مسلسل ناکہ بندیکے تحت مشکل حالات میں زندگی گذار رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کیکہ غزہ کی پٹی کی 64 فیصد سے زیادہ آبادی خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہے، جب کہ غربتکی شرح 60 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور بے روزگاری کی شرح 44 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیلی جارحیت کےدنوں میں معاشی زندگی رک گئی تھی۔ اس کی وجہ سے ہزاروں خاندان اپنے گھر اور مکانکی چھت سے محروم ہوگئے۔

انہوں نے اس بات کیطرف توجہ مبذول کرائی کہ اس جارحیت میں بچوں کو طیاروں، بموں اور دھماکوں کی آوازوںسے دہشت زدہ کرنے کے علاوہ قابض دشمن کی طرف سے براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزارت برائےسماجی بہبود نے غزہ کی پٹی میں بچوں کے خلاف قابض دشمن کے جرائم کے حوالے سے بین الاقوامیاور انسانی حقوق کے اداروں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ان سے منسلک اداروں کیخاموشی کی مذمت کرتے ہوئے بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بیان میں تمام بینالاقوامی، علاقائی، عرب اور اسلامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں متاثرہاور غریب خاندانوں کی مدد کریں۔ بیان میں غریب خاندانوں کو نقد امداد کی باقاعدہ تقسیمکی ضرورت پر زور دیا۔

قابض فوج نے گذشتہمنگل 9 مئی کوغزہ کی پٹی کے خلاف ایک حیرت انگیز جارحیت کا آغاز کیا۔ یہ جارحیت پانچدن تک جاری رہا۔ اس دوران شہریوں کے گھروں اور زرعی زمینوں کو فضائی حملوں میں نشانہبنایا گیا، جس کے نتیجے میں 6 بچوں سمیت 33 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی