یروشلم میں اسلامیاوقاف کے ڈپٹی ڈائریکٹر الشیخ ناجح بکیرات نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریست بیت المقدس کے باشندوں اسرائیلی فوج کی دہشتگردی اور جرائم پرآواز اٹھانے کے پاداش میں انہیں بیت المقدس سےنکال باہر کرناچاہتا ہے۔
حریہ نیوز کے مطابقبکیرات نے ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض ریاست ان شخصیات کا تعاقب کر رہی ہے اور انپر حملہ کر رہی ہے تاکہ ان کی آواز کو خاموش کرایا جا سکے اور انہیں قابض ریاست کےجرم کا مقابلہ کرنے میں ان کے کردار سے باز رکھا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ "القدسشہر سے میری بے دخلی ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔ قابض ریاست نے مجھے خاموش رکھنے کےلیے مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ "قابض ریاست اپنے مفادات کے مطابق ایک بار سول اور ایک بار فوجی ہمیں آزمارہا ہے۔ میں نے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا، لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔”
بکیرات نے قابض حکامکی طرف سےشہر بدری کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس کی حوصلہشکنی نہیں کریں گے کہ وہ مقدس شہر پر فلسطینیوں کے خصوصی حق کی پاسداری کریں۔انہوںنے کہا کہ "ہم یروشلم واپس جائیں گے، ہم اپنی مسجد میں واپس جائیں گےہم اپنے اقصیٰاور یروشلم کے وفادار رہیں گے‘۔
خیال رہے کہ قابضحکام نے الشیخ بکیرات کو بدھ کو بیت المقدس سے بے دخل کردیا تھا۔